پیپلز پارٹی نے صدر،وزیراعظم کے انتخاب میں حصہ لینے کا اصولی فیصلہ کرلیا: ذرائع
اسلام آباد (ثناءنیوز) نئی حکمراں جماعت مسلم لیگ ن نے صوبائی حکومتوں کے لئے ممدو معاون ثابت ہونے والی شخصیات کو گورنرز مقرر کرنے پر مشاورت شروع کر دی ہے ۔ صوبائی راہنماﺅں سے بھی تجاویز لی جا رہی ہیں جبکہ ملک کی سابقہ حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی صدارتی اور وزارت عظمیٰ کے دونوںاہم انتخابات میں حصہ لے گی ۔امیدواروں کے بارے میں مشاورت شروع کر دی گئی ہے ۔ سابق وزیر مذہبی امور سید خورشید شاہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ہونگے اور پاکستان مسلم لیگ ن کے وزارت عظمیٰ کیلئے نامزد امیدوار میاں محمد نواز شریف کو تمام جماعتوں کی جانب سے اعتماد کا متفقہ ووٹ دیئے جانے کا امکان ہے ۔پاکستان مسلم لیگ ن نے جمعیت علماءاسلام کو حکومت سازی کے حوالے سے صرف مرکز میں مفاہمت کی پیشکش کی ہے تنہا مرکز میں حکومت میں شامل ہونے کی پیشکش نے جے یو آئی کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ پارٹی کی مذاکراتی ٹیم سر جوڑ کر بیٹھ گئی ۔ثناءنیوز کی رپورٹ کے مطابق آئندہ ہفتے وزارت عظمیٰ کے انتخاب کا اہم مرحلہ شروع ہوگا۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے وزارت عظمیٰ کے انتخاب میں حصہ لینے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے ۔مخدوم امین فہیم یا سید خورشید شاہ امیدوار ہو سکتے ہیں ۔پاکستان تحریک انصاف بھی امیدوار نامزد کرنے کے بارے میں مشاورت کر رہی ہے ۔پاکستان پیپلز پارٹی صدارتی انتخاب میں بھی حصہ لے گی تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اس حوالے سے کس طرف جائیگی۔ ذرائع کادعویٰ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ستمبر 2013میں صدارتی انتخاب میں آصف علی زرداری کے بجائے کسی اور سرکردہ رہنما کو صدارتی امیدوار نامزد کریگی۔ آصف علی زرداری پیپلز پارٹی کو منظم کرینگے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی طرف سے نے سابق وزیر خزانہ سرتاج عزیز صدر کیلئے مضبوط امیدوار ہیں اس کے لئے بعض لابیز بھی متحرک ہیں پاکستان مسلم لیگ ن میںبھی ان کےلئے تیزی سے راہ ہموار کی جا رہی ہے ۔پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کی جانب سے صوبوں کے متوقع گورنرز کے بارے میں بھی مشاورت شروع کر دی گئی ہے چاروں صوبوں کے گورنرز تبدیل ہونگے۔ خیبر پی کے میں تحریک انصاف اور جے یو آئی (ف) کی مشاورت بلوچستان میں محمود خان اچکزئی اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سندھ میں پیر پگاڑا جبکہ پنجاب کے گورنر کے حوالے سے مسلم لیگ ن تنہا فیصلہ کریگی ۔صوبو ںمیں ایسی شخصیات کو گورنرز لایا جا رہا ہے جو صوبوں اور وفاق میں تعلقات کار کے فروغ میں کردار ادا کریں گے اور صوبائی حکومتوں کیلئے ممد و معاون ثابت ہونگے۔