• news

نگران حکومت کا منی بجٹ ‘ زیرو ریٹنگ ختم ‘ جی ایس ٹی میں ایک فیصد اضافے کا فیصلہ

اسلام آباد (آن لائن + اے پی اے) ٹیکس اہداف حاصل نہ ہونے پر نگران حکومت نے منی بجٹ لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت جی ایس ٹی کی شرح میں ایک فیصد اضافہ کیا جائے گا، سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھا دی جائے گی اور زیرو ریٹنگ کی سہولت ختم کر دی جائے گی۔ آرڈیننس پر ابھی صدر نے دستخط کرنے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ٹیکس اہداف حاصل نہ ہونے پر نگران حکومت نے منی بجٹ لانے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ تین ماہ کے لئے ہوگا اس کی پارلیمنٹ سے منظوری لی جائے گی۔ آرڈیننس کے تحت سیلز ٹیکس کی شرح 16 سے بڑھا کر 17 فیصد کی جائے گی۔ 5 سیکٹرز پر ریٹنگ کی سہولت ختم کر کے 2 سے 3 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ چینی پر سیلز ٹیکس کا استثنیٰ ختم کیا جائے گا۔ اے پی اے کے مطابق اسلام آباد میں ترجمان ایف بی آر نے بتایا ہے کہ جی ایس ٹی کی شرح میں ایک فیصد اضافہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کیا جائے گا جس کا اطلاق فوری ہو گا۔ ایف بی آر نے وزارت خزانہ کو آئندہ بجٹ میں مختلف سیکٹرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ آئندہ مالی سال کا بجٹ 7 جون کو پیش کیا جائے گا۔ ایف بی آر کے مطابق آئندہ بجٹ میں کمرشل امپورٹس پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح پانچ سے بڑھا کر چھ فیصد کرنے، ساتھ ہی برآمدی شعبے پر ود ہولڈنگ ٹیکس ایک فیصد سے بڑھا کر ڈیڑھ فیصد، نان کارپوریٹ ایکسپورٹرز پر ایک فیصد کے بجائے دو فیصد کرنے اور کارپوریٹ سیکٹر کے کیش نکلوانے پر ود ہولڈنگ ٹیکس اعشاریہ دو فیصد سے بڑھا کر اعشاریہ تین فیصد اور نان کارپوریٹ سیکٹر کی جانب سے رقوم نکلوانے پر اعشاریہ چار فیصد تک ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ برآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ایک بار پھر ٹیکس نیٹ بڑھانے کے بجائے پہلے سے ٹیکس نیٹ میں شامل سیکٹرز پر بوجھ بڑھا رہا ہے۔ ٹیکسوں کے حوالے سے اقدام ملکی معیشت پربراہ راست اثر انداز ہونگے۔ صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری دہشت گردی کی کارروائیوں، ابتر امن و امان کی صورتحال اور توانائی کے بحران کی وجہ سے کاروباری لاگت خطے میں سب سے زیادہ ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی صنعتیں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں مسابقت کھو رہی ہیں۔ برآمدات پر ٹیکس ایک فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کر دیا جائے گا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق درآمدات پر ودہولڈنگ ٹیکس 5 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کر دیا جائے گا۔ کارپوریٹ سیکٹر کی سپلائی پر ٹیکس 3.5 فیصد سے بڑھا کر 4 فیصد کر دیا جائے گا۔ ایکسپورٹ پر ٹیکس 1 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کر دیا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن