• news

مشترکہ اقتصادی راہداری بنانے کا سمجھوتہ‘ پاکستان میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں‘ مدد پر تیار ہیں: چینی وزیراعظم

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + آئی این پی + اے پی اے) چین کے وزیراعظم لی کی کیانگ نے کہا ہے کہ حالات کچھ بھی ہوں پاکستان چین دوستی پائیدار رہے گی۔ دونوں ممالک کی دوستی نسل در نسل مضبوط ہوئی ہے اور یہ ہر آزمائش پر پوری اتری ہے، وقت کے ساتھ باہمی تعلقات اور دوستی مزید مضبوط ہو گی، پاکستان کے دورہ کے دوران پر تپاک استقبال پر پاکستانی قیادت کا شکر گذار ہوں، میرا پاکستان کا دوسرا اور بحیثیت وزیراعظم پہلا دورہ ہے، پاکستان کے عوام کی گرمجوشی اور بہتر مہمان نوازی پر شکر گذار ہوں۔ صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان معاشی تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں، ہم چین کے ساتھ حکومتی اور عوامی سطح پر روابط تیز بنانا چاہتے ہیں اور چین کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں۔ اقتصادی ترقی کے لئے چین کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں،حالیہ برسوں میں پاک چین تعلقات میں وسعت آئی ہے۔ اقتصادی ترقی میں تعاون پر چین کے شکر گذار ہیں۔ پاکستان ایران گیس پائپ لائن اور منصوبے ملکی معیشت کے لئے اہم ہیں پاکستان کے عوام کے دل و دماغ میں چین کا ایک خاص مقام ہے دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ بدھ کو ایوان صدر میں اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے کی تقریب سے خطاب کرتے چینی صدر نے کہاکہ صدر آصف علی زرداری نے پاک چین تعلقات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ میرے دورہ پاکستان کا مقصد مضبوط باہمی تعلقات کے بارے میں دنیا کو پیغام دینا ہے۔ چین کے وزیراعظم لی کی کیانگ نے کہا کہ حالات کچھ بھی ہوں پاک چین دوستی پائیدار رہے گی۔ وقت کے ساتھ باہمی تعلقات اور دوستی مزید مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین کے درمیان کئی قدریں مشترک ہیں۔ اعلیٰ سطح پر گہرے روابط دونوں ممالک کے درمیان باہمی مضبوط تعلقات کے عکاس ہیں۔ میرے دورہ پاکستان کا مقصد مضبوط باہمی تعلقات کے بارے میں دنیا کو پیغام دینا ہے۔ جبکہ صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وہ چین کے وزیراعظم کو پاکستان آمد پرخوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین کے درمیان معاشی تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ہم چین کے ساتھ حکومتی اور عوامی سطح پر روابط تیز بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے پر چینی وزیراعظم کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ اقتصادی ترقی کے لئے چین کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں پاک چین تعلقات میں وسعت آئی ہے۔ اقتصادی ترقی میں تعاون پر چین کے شکر گذار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن اور دیگر منصوبے ملکی معیشت کے لئے اہم ہیں پاکستان کے عوام کے دل و دماغ میں چین کا ایک خاص مقام ہے۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ چین کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہاکہ پاکستان کی آزادی اور خودمختاری پر چین نے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کی۔ ہم چین کی شاندار ترقی سے متاثر ہیں۔ خطے کی ترقی کیلئے پاک چین شراکت داری اہم ہے۔ توقع ہے کہ وزیراعظم چین کے دورہ سے پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ صدر مملکت نے کہاکہ پاکستان علاقائی تجارت کے لئے راہداری ثابت ہو سکتا ہے۔ ظہرانے میں مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف‘ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان‘ مسلح افواج کے سربراہان و دیگر حکام نے شرکت کی۔ قبل ازیں چین کے وزیراعظم لی کی کیانگ 2 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے۔ طیارے کو پاکستانی حدود میں داخل ہونے پر 6 جے ایف تھنڈر طیاروں نے اپنی حفاظت میں لے لیا۔ صدر آصف زرداری اور نگران وزیراعظم کھوسو نے چینی وزیراعظم کا استقبال کیا۔ چینی وزیراعظم کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ چاق و چوبند فوجی دستے نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔ نگراں وزیراعظم اور تینوں مسلح افواج کے چیف بھی موجود تھے۔ راولپنڈی اور اسلام آباد میں صبح 10 سے دوپہر 2 بجے تک موبائل فون سروس بند رکھی گئی۔ موبائل فون سروس سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند کی گئی۔ چینی وزیراعظم نے ائرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے کہاکہ حالات کچھ بھی ہوں پاکستان سے سٹرٹیجک شراکت داری مضبوط بنائیں گے۔ پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت جاری رکھیں گے۔ پاکستانی عوام کے لئے دوستی کا پیغام لایا ہوں۔ دو مختلف سماجی نظاموں کے باوجود پاک چین دوستی دنیا کے لئے مثال ہے۔ استقبال کے لئے تینوں مسلح افواج کے سربراہ بھی موجود تھے۔ سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے، صبح 10 بجے سے دوپہر 2 بجے تک راولپنڈی و اسلام آباد میں موبائل سروس بند کر دی گئی۔ دریں اثناءثناءنیوز کے مطابق پاکستان اور چین کی قیادت نے اعلان کیا ہے کہ علاقائی استحکام، عالمی امن و خوشحالی کے لئے ہم آہنگی کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ پاکستان نے کہا ہے کہ چین خطے کی ابھرتی ہوئی معاشی طاقت ہے، دونوں ممالک اہم تجارتی راہداری گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے علاقے میں تجارتی سرگرمیوں کو غیر معمولی فروغ دے سکتے ہیں۔ چین نے کہا ہے کہ پاکستان کی ہر شعبے میں مدد کریں گے۔ اے پی اے کے مطابق پاکستان چین نے تجارت، معیشت، ثقافت اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون اور دوطرفہ دوستی کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چینی وزیراعظم لی کی کیانگ نے ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور دوطرفہ دلچسپی کے کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر آصف علی زرداری اور چینی وزیراعظم کی پہلے ون آن ون ملاقات ہوئی جو نصف گھنٹہ سے زیادہ دیر تک جاری رہی جس کے بعد وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جن میں چینی وزیراعظم کی معاونت، ان کے وفد میں آنے والے وزرا اور صدر آصف علی زرداری کی معاونت نگران وزرا اور دیگر حکام نے کی، دونوں رہنماﺅں کے درمیان علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی بات چیت کی گئی۔دریں اثناءبی بی سی کے مطابق چین نے پاکستان کو توانائی اور بجلی کے بحران میں مدد کی پیشکش کی ہے اور کہا ہے کہ دونوں ملکوں کو بجلی کی پیداوار کے مشترکہ منصوبوں پر کام کرنا چاہئے۔ لی کیانگ نے کہا کہ دونوں ملکوں کو توانائی اور بجلی کی پیداوار کے شعبوں میں ترجیحی بنیادوں پر منصوبے شروع کرنے پر توجہ دینی چاہئے۔ این این آئی کے مطابق ایوان صدر میں ظہرانے کے موقع پر چینی وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ا نہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر لینا چاہئے۔ دریں اثناءپاکستان اور چین کے درمیان ہونیوالے معاہدوں کی فہرست میں ایٹمی شعبہ میں تعاون کا کوئی معاہدہ شامل نہیں ہے۔
اسلام آباد (نیٹ نیوز + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور چین کے درمیان 11 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دئیے گئے۔ ایوان صدر میں پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں پر دستخط کے حوالے سے تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب میں صدر آصف علی زرداری، چینی وزیراعظم لی کی کیانگ شریک تھے۔ سیکرٹری تجارت اور چین کے وزیر تجارت نے معاہدے پر دستخط کئے۔ پاکستان اور چین کے درمیان میری ٹائم ٹریفک تعاون، سرحدی چوکیوں کے انتظامی نظام کو وضع کرنے، طویل المدت اقتصادی راہداری، اقتصادی اور تکنیکی شعبوں میں تعاون، خلائی ٹریفک کے نظام، سمندری سائنس اور ٹیکنالوجی، سیٹلائٹ نیوی گیشن سسٹم وضع کرنے، گریگ فیبرک سمجھوتے، سالانہ تانبے کی خریداری کے معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ بعد میں پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور چینی وزیراعظم لی کی کیانگ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ چینی وزیراعظم نے کہا ہے کہ میں نے وزیراعظم بننے کے بعد پاکستان کو اپنے دورے کی ترجیحی فہرست میں رکھا۔ پاکستان کی دوستی ہمارے لئے قیمتی اثاثہ ہے۔ پاکستان اور چین کی دوستی آزمودہ ہے، نشان پاکستان صرف ذاتی اعزاز نہیں پاک چین دوستی کی مثال ہے۔ پاکستان چین دوستی ہمیشہ رہنے والی اور ہر آزمائش پر پوری اترنے والی ہے۔ پاکستان چین دوستی وقت اور سیاست سے نہیں بدلی۔ دونوں ممالک کے درمیان خاص دوستی بہت اہمیت کی حامل ہے۔ معاہدوں سے دونوں ممالک کے سماجی اور معاشی تعلقات فروغ پائیں گے۔ دورے کا مقصد باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانا ہے۔ مذاکرات میں مشترکہ اقصتادی کوریڈور بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔ سٹرٹیجک تعلقات کو ضمبوط بنانے کے لئے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔ مشترکہ اقتصادی کوریڈور کے ذریعے ایشیا اور خطے کی ترقی ممکن ہو سکے گی۔ وقت کے ساتھ باہمی تعلقات مزید بہتر ہوں گے، پاکستان سے محبت کا پیغام لے کر جا¶ں گا۔ اس موقع پر صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ منصوبوں کے لئے پاکستان کو 5 کروڑ یوآن دینے پر چینی وزیراعظم کے شکرگذار ہیں۔ خطے میں ترقی کی علامت چین ہے، جس کی ترقی ر ول ماڈل ہے، ہمیں کئی اہم منصوبے آگے بڑھانے ہیں جن پر ہم نے سوچا ہے، چین کے ساتھ متعدد اہم معاہدوں پر تعاون جاری ہے۔ گوادر بندرگاہ، فائبر آپٹک، خلائی سیارے جیسے معاہدے قابل ستائش ہیں،کراچی میں کنفیوشس ادارے کے قیام اور سٹرٹیجک تعلقات کو مضبوط کرنے کے معاہدے پر بھی پیشرفت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے‘ جنوبی ایشیا کے اہم مستقبل کے لئے چین کا ساتھ دیں گے۔مزید براں چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین دوستی کے مضبوط رشتے میں بندھے ہوئے ہیں، مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں سے دوطرفہ روابط کو مزید فروغ حاصل ہوگا، ہماری دوستی کسی بھی قسم کی ملکی سیاسی تبدیلی سے ماوراءہے، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے کارکن ہمارے دوست اور محبت کرتے ہیں، گوادر بندرگاہ کا انتظام سنبھالنے سے ملک اور مقامی آبادی کیلئے ترقی کی نئی راہیں کھلی ہیں، دوستی اور تعاون پر مبنی نئے مستقبل سے دونوں ممالک، جنوبی ایشیا اور دنیا میں امن و استحکام قائم ہوگا۔ وہ یہاں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ چینی وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی، سینیٹر کریم احمد خواجہ اور سینیٹر سعیدہ اقبال، پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی، مسلم لیگ ضیاءکے سربراہ محمد اعجاز الحق، عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر افراسیاب خٹک، نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر سابق سینیٹر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما سابق سینیٹر اکرم خان، بلوچستان کے سابق رکن قومی اسمبلی انجینئر عثمان ایڈووکیٹ شامل تھے۔ چینی وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین نے معیشت اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔ چین کے عوام پاکستان کے عوام کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سے ہماری دوستی اور محبت کا رشتہ ہے ہماری دوستی کسی قسم کی مقامی سیاسی تبدیلی سے ماوراءہے، پاکستان چین دوستی کے درخت کی جڑیں مضبوط ہیں، اس دورے کے دوران چین کے عوام کی طرف سے ہم نے 50 کروڑ یوآن کی امداد کا اعلان کیا ہے، یہ رقم مختلف شعبوں میں ترقی کے منصوبوں پر خرچ ہوگی۔ پاکستان نے گوادر کی بندرگاہ کا انتظامی کنٹرول چین کے حوالے کیا ہے، اس سے باہمی اقتصادی روابط کو فروغ حاصل ہوگا، چین مقامی آبادی کی ترقی و خوشحالی کیلئے اپنی سماجی ذمہ داری پوری کرے گا، جس سے ہماری دوستی کو مزید استحکام حاصل ہوگا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور پاکستان کے عوام کی طرف سے آپ کے دورے کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان کے چین کے ساتھ گہرے، روایتی اور تاریخی تعلقات ہیں، سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار بھٹو نے کہا تھا کہ پاکستان چین دوستی ہمالیہ کے پہاڑوں سے بلند اور سمندروں سے گہری ہے، ہم چین کے عوام اور عظیم چینی قوم کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتے ہیں۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ چین کے ساتھ دوستی ہمارے دلوں میں بستی ہے۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما سابق سینیٹر اکرم خان، نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، مسلم لیگ ضیاءکے صدر اعجاز الحق اور دیگر رہنماﺅں نے پاکستان اور چین کے تعلقات کے استحکام کے جذبات کا اظہار کیا اور چین کے وزیراعظم کے دورے کا خیرمقدم کیا۔
 
معاہدے

ای پیپر-دی نیشن