طالبان سے مذاکرات خوش آئند مگر یہ کامیاب نہیں ہونگے:شہدا فاﺅنڈیشن لال مسجد
اسلام آباد(ثناءنیوز) شہداء فاﺅنڈیشن لال نے کہا ہے کہ محمد نواز شریف کی طرف سے طالبان کو دی گئی مذاکرات کی دعوت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ طالبان کے ساتھ نواز شریف حکومت کے مذاکرات کامیاب ہونے کے امکانات کم ہیں۔ طالبان مذاکرات میں سرفہرست مطالبہ جنرل(ر)پرویزمشرف کو پھانسی دینا رکھیں گے۔شہداءفاﺅنڈیشن لال مسجد کے مطابق اگرچہ ہم کئی دفعہ اس بات کی وضاحت کرچکے ہیں کہ شہداءفاﺅنڈیشن لال مسجد کا کسی بھی طالبان گروپ سے کوئی تعلق نہیں۔لیکن ہم طالبان کی کبھی مخالفت نہیں کرسکتے۔پاکستان میں آج تک ہونے والے بم دھماکوں کے ذمہ دار پرویزمشرف ہیں نہ کہ طالبان۔اس لئے ہم مذاکرات کی شرائط میں پرویزمشرف کو سزاءدینے کی شرط رکھے جانے کا بھرپور خیرمقدم کریںگے۔واضح ہے کہ نواز حکومت اگر طالبان کو مذاکرات کی دعوت دے رہی ہے تو یہ دعوت تحریک طالبان پاکستان کے لیے ہے۔نواز حکومت کو طالبان سے مذاکرات شروع کرنے سے پہلے جان لینا چاہئے کہ تحریک طالبان پاکستان کا وجود سانحہ لال مسجد و جامعہ حفصہ کے بعد عمل میں آیا تھا۔تحریک طالبان پاکستان کے بانی بیت اللہ محسود شہید نے تحریک طالبان پاکستان کا مشن”لال مسجد آپریشن کا بدلہ“قرار دیا تھا۔ایک طرف نواز حکومت طالبان کو مذاکرات کی دعوت دے رہی ہے اور دوسری طرف تحریک طالبان پاکستان ہی کے نہیں بلکہ مسلم امہ کے مجرم پرویزمشرف کو محفوظ راستہ دیتے ہوئے فرار کرانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ایسی صورت میں شہداءفاﺅنڈیشن لال مسجد نہیں سمجھتی کہ طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوسکتے ہیں۔تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کے لئے مدد مولانا سمیع الحق سے طلب کی گئی ہے۔شہداءفاﺅنڈیشن لال مسجد مولانا سمیع الحق سے اپیل کرتی ہے کہ وہ حکومت سے مطالبہ کریں کہ طالبان سے مذاکرات اسی صورت میں شروع کیے جاسکتے ہیں جب حکومت طالبان اور عالم اسلام کے مشترکہ دشمن جنرل(ر)پرویزمشرف کو سزا دے گی۔شہداءفاﺅنڈیشن لال مسجد توقع کرتی ہے کہ تحریک طالبان پاکستان حکومت سے مذاکرات کرتے ہوئے شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کے ساتھ ہونے والے ظلم و ستم کو سامنے رکھے گی اور ان ہزاروں معصوم طلبہ و طالبات کی شہادت کو نہیں بھولے گی کہ جو پرویزمشرف کے ظلم و ستم کا نشانہ بنے۔