ڈرون حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں : ایمنسٹی انٹرنیشنل
لندن (اے پی پی+ بی بی سی) انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے امریکہ کے ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انھیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قراردیا ہے۔ اپنی ایک تازہ رپورٹ میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہاکہ ڈرون حملوں کو خفیہ رکھا جاتا ہے اوران سے ماورائے عدالت قتل ہورہے ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ڈرون حملوں کی وجہ سے لوگ خوف میں مبتلا ہوکر زندگی گزار رہے ہیں اور ان حملوں میں ہلاک یا زخمی ہونے والوں سے متعلق معلومات حاصل نہیں ہوتیں۔ بی بی سی کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے افراد کے لئے دنیا خطرناک تر جگہ بن گئی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ لاکھوں پناہ گزین غربت میں رہنے پر مجبور ہیں جبکہ حکومتیں پناہ گزینوں کے حقوق کو تسلیم کرنے کی بجائے اپنے سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانے میں مصروف ہیں۔ رپورٹ میں شام میں لڑائی کے خاتمے میں ناکامی پر بین الاقوامی برادری کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شام میں لڑائی کی وجہ سے ایک چوتھائی آبادی نقل مکانی پر مجبور ہوئی ہے۔ شام میں 45 لاکھ افراد نے اندرون ملک نقل مکانی کی ہے جبکہ 15 لاکھ افراد نے دوسرے ملکوں میں پناہ لی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ شام میں جنگی جرائم کے ثبوت ملے ہیں۔ مسٹر سلل کہتے ہیں کہ گزشتہ دو برسوں میں شام میں سکیورٹی فورسز اور باغیوں کی لڑائی میں بلاتفریق عام افراد تشدد کا نشانہ بنے۔