الطاف حسین نے متحدہ کی رابطہ کمیٹی تحلیل کردی‘ نائن زیرو کی انتظامی کمیٹی بھی ختم
لندن/کراچی(آئی این پی+ نوائے وقت نیوز)متحدہ قومی موومنٹ مےں 11 مئی کے انتخابات کے نتائج‘ نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی کے ارکان کی پٹائی کے بعد اندرونی اختلافات مزید شدت اختیار کر گئے ہیں۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے شدید دباﺅ کے تحت متحدہ کی رابطہ کمیٹی کو فوری طور پر تحلیل کر کے تنظیمی معاملات چلانے کےلئے 7 رکنی عارضی کمیٹی تشکیل دیدی‘نئی رابطہ کمیٹی کا چناﺅ(کل) ہفتہ کو جنرل ورکرز اجلا س میں کیاجائیگا۔ تفصیلات کے مطابق11 مئی کے انتخابات میں متحدہ کی مجموعی کارکردگی‘ تحریک انصاف کی طرف سے کراچی میں متحدہ کے مقابلہ میں ایک بڑی سیاسی قوت کے طو رپر ابھر کر سامنے آنے ‘ میڈیا پر ایم کیو ایم کی مبینہ انتخابی دھاندلیوں پر ہونے والی کڑی تنقید‘ الطاف حسین کی اپنی تقاریر میں میڈیا اور تحریک انصاف کو شدیدتنقید کا نشانہ بنانے ‘ تحریک انصاف سندھ کی سینئر نائب صدر زہرا شاہد کے قتل ‘عمران خان کی طرف سے الطاف حسین کو قتل کا ذمہ دار قرار دینے‘ نائن زیرو پر الطاف حسین کے حکم پر رابطہ کمیٹی کے ارکان کی پٹائی ‘ برطانیہ کی طرف سے الطاف حسین کے خلاف تحقیقات شروع کرانے سمیت دیگر معاملات کی وجہ سے متحدہ شدید اندرونی خلفشار کا شکار ہے ۔ ذرائع کے مطابق نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی کے ارکان کی پٹائی کے واقعہ کے بعد پارٹی کے اندر شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں جبکہ برطانوی حکومت کی طرف سے اپنے خلاف تحقیقات شروع کرانے کی وجہ سے بھی الطاف حسین سخت دباﺅ اور ذہنی خلفشار کا شکار ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسی دباﺅ کے نتیجے میں ان کی طرف سے ہر روز نئے نئے فیصلے سامنے آ رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کراچی کی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کے بعد الطاف حسین نے کئی دیگر رہنماﺅں کی بھی پارٹی رکنیت معطل کر دی اورجمعرات کو اچانک رابطہ کمیٹی کو بھی تحلیل کر دیا گیا۔ لندن سے کئے گئے اعلان کے مطابق الطاف حسین نے نائن زیرو کی انتظامی کمیٹی بھی ختم کر دی جبکہ تنظیمی معاملات چلانے کےلئے عامر خان ‘ ڈاکٹر صغیر احمد‘ کنور نوید جمیل ‘ ڈاکٹر خالد اور ڈاکٹر نصرت سمیت 7 رکنی عارضی تنظیمی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ واضح رہے کہ عارضی کمیٹی میں رابطہ کمیٹی کے سابق ارکان میں سے کسی کو شامل نہیں کیا گیا۔ اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کی بنیادی رکنیت فوری طور پر ختم کرکے ارکان رابطہ کمیٹی سلیم تاجک، شکیل عمر اور کراچی تنظیمی کمیٹی کے سابق رکن فاروق سلیم کو غیر معینہ مدت کیلئے معطل کردیا گیا تھا۔جمعرات کو ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو سے جاری اعلامیے کے مطابق الطاف حسین پارٹی کو اصل نظریاتی اساس پر واپس لانے کیلئے مسلسل تطہیری عمل کررہے ہیں۔تازہ فیصلوں کے مطابق رکن رابطہ کمیٹی شکیل عمر اور سلیم تاجک سمیت کراچی تنظیمی کمیٹی کے سابق رکن فاروق سلیم کو غیر معینہ مدت کیلئے معطل کردیا ہے۔رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم ذمہ داراران اور کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ معطل ارکان سے کسی قسم کا رابطہ نہ رکھیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف بھی نظم و ضبط کے تحت کارروائی کی جائے گی۔رابطہ کمیٹی نے کراچی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کی بنیادی رکنیت فوری طور پر ختم کر دی۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کراچی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے۔الطاف حسین نے کہا ہے کہ ذمہ دران وکارکنان حماد صدیقی سے بلواسطہ یا بلا واسطہ رابطہ نہ رکھیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کی عارضی رابطہ کمیٹی میں 5 ارکان کا اضافہ کردیا گیا۔ عارضی رابطہ کمیٹی میں محمد اشفاق منگی، گلفراز خان خٹک، یوسف شاہوانی،افتخار رندھاوا اور محترمہ ممتاز انوار شامل ہیں۔