ایل پی جی کوٹہ کیس: جامشورو جائنٹ وینچر کو منافع کا 75 فیصد خزانے میں جمع کرانے کا حکم
اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ نے ایل پی جی کوٹہ کیس کی سماعت کے دوران جامشورو جائنٹ وینچر کو منافع کا 75 فیصد قومی خزانے میں جمع کرانے اور آڈٹ رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ عوام کا پیسہ ضائع ہو رہا ہے، حکم امتناعی کی وجہ سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں جسٹس اعجاز چودھری اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل تین رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی تو درخواست گزار خواجہ آصف نے عدالت کو بتایا کہ جامشورو جائنٹ وینچر کی 2001ءمیں بولی لگی بورڈ کو تحفظات تھے ادارے کا کنٹریکٹ ختم ہوچکا ہے ایسی کمپنی سیاسی جماعت کے اکاﺅنٹ میں پچاس کروڑ روپے دینے کو تیار ہو تو اس کمپنی کا منافع آپ سوچ سکتے ہیں جامشورو جائنٹ وینچر کمپنی کے وکیل نے اس الزام سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جس پچاس کروڑ کا خواجہ آصف ذکر کررہے ہیں شاید وہ پیسہ خواجہ آصف کی جماعت کو ہی جاتا ہوگا خواجہ طارق رحیم نے عدالت کو بتایا کہ جامشورو جائنٹ وینچر کا منصوبہ میاں نواز شریف کے دور میں شروع ہوا تھا او جی ڈی سی ایل کے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو بتایا کہ ملک بھر میں ایل پی جی کے گیارہ پیداواری یونٹ میں ایک پبلک ریفائنریاں اور چھ پبلک سیکٹر ادارے میں نئے ٹینڈر کیلئے سوئی سدرن گیس کمپنی کا فارمولا اپنایا جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جو پیسہ روزانہ کمایا جاتا ہے وہ قومی خزانے میں جانا چاہئے عوام کا پیسہ ضائع ہورہا ہے جامشورو جائنٹ وینچر کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ تفصیلی جواب دینے کیلئے وقت دیا جائے جس پر جسٹس اعجاز احمد چودھری نے کہا کہ تین سال سے کمپنی کی جانب سے جواب ہی داخل نہیں کرایا گیا۔ عدالت نے سماعت کے بعد تحریری فیصلے میں جامشورو جائنٹ وینچر کے 75 فیصد منافع کو قومی خزانے میں جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قومی خزانے میں جمع کرانے والے منافع کا آڈٹ فرگوسن کمپنی سے کرا کر رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے مقدمہ کی مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی گئی۔