بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پر تنقید کا تعلق اس کے غیر شفاف طریقہ کار سے ہے: اسحاق ڈار
لاہور (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پر ہونے والی تنقید کا تعلق اس کی افادیت سے نہیں غیر شفاف طریقہ کار سے ہے۔ ایک بیان میں انوہں نے کہا کہ 2008ء میں وفاقی وزیر خزانہ کے طور پر 34 ارب روپے کی خطیر رقم سے پاکستان انکم سپورٹس پروگرام کا منصوبہ تشکیل دیا تھا جس کا مقصد پاکستان کے انتہائی غریب اور نادار افراد کی مالی معاونت کرنا تھا۔ میرے تجویز کردہ منصوبے کے بنیادی خدوخال میں یہ بات واضح کر دی گئی تھی کہ یہ پروگرام مکمل طور پر شفاف اور کرپشن سے پاک ہو گا اور اس سے پاکستان کے غریب ترین عوام کو باقاعدہ تصدیق کے بعد کسی سیاسی وابستگی کو پیش نظر رکھے بغیر مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میرے وزارت چھوڑنے کے بعد اس پروگرام کا نہ صرف نام تبدیل کر دیا گیا بلکہ اس پر عملدرآمد کرتے ہوئے میری طے کردہ شفافیت کی تمام شرائط کو پس پشت ڈال دیا گی جس کا واضح ثبوت ہی ہے کہ پیپز پارٹی خود یہ تسلیم کر چکی ہے کہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مالی مدد حاصل کرنے والے 37 لاکھ خاندانوں میں سے ساڑھے سات لاکھ خاندانوں کو اس لئے خارج کرنا پڑا کہ آڈٹ کے بعد یہ حقیقت سامنے آئی تھی کہ یا تو یہ خاندانوں مالی مدد کے مستحق نہیں تھے یا پھر ان خاندانوں کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں تھا۔