پاکستان، چین دوستی تمام مشکلات کے باوجود ثابت قدم رہی: چیئرمین سینٹ
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ + ایجنسیاں) چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ تمام حالات اور مشکلات کے باوجود پاک چین دوستی ہمیشہ ثابت قدم رہی ہے، چینی وزیراعظم کا دورہ پاکستان اس دوستی کو مزید فروغ دینے میں سنگ میل ثابت ہوگا، چین کی خود مختاری کو درپیش کسی بھی خطرے کو ہم پاکستان کی خود مختاری کیلئے خطرہ سمجھتے ہیں۔ سینٹ کے خصوصی اجلاس میں چینی وزیراعظم کے خطاب سے قبل اپنے استقبالیہ خطاب میں چیئرمین سینٹ نے کہا کہ چینی وزیراعظم کی جانب سے اپنے پہلے غیر ملکی دوروں میں پاکستان کو شامل کرنے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ چین پاکستان کےساتھ دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے میں کتنا پرعزم ہے، دونوں ممالک میں اہم سیاسی تبدیلیوں کے وقوع پذیر ہونے کے بعد چینی وزیراعظم کا یہ دورہ ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دوستی ہمیشہ ثابت قدم رہی ہے، پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے سینٹ کے تمام ارکان کی طرف سے چینی وزیراعظم کی ایوان میں آمد اور خطاب پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ چینی وزیراعظم ایک ایسے وقت میں آئے ہیں جب پاکستان میں بڑی تبدیلی کا وقت ہے اور پاکستان میں اقتدار کی منتقلی جمہوری انداز سے ہورہی ہے، جمہوریت کے اصول کیلئے پاکستان کے عوام نے بہت جدوجہد کی ہے، پاکستان نے چین سے بہت کچھ سیکھنا ہے چین نے پیداوار میں اضافہ کیا اور تین دہائیوں میں چار سو ملین لوگوں کو غربت سے نکالا ہے، چین تمام اقوام کیلئے قائدانہ کردار رکھتا ہے، چیئرمین ماﺅزے تنگ، وزیراعظم چوئن لائی اور پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو نے پاک چین دوستی کو مضبوط رشتے میں باندھ دیا اور ان کے بعد محترمہ بینظیر بھٹو، میاں نواز شریف اور صدر زرداری نے اس رشتے کو مزید مضبوط کیا، بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناحؒ ایک مرتبہ تقریر کررہے تھے تو ایک چینی رہنما تالیاں بجا رہا تھا جس پر ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کو قائد اعظمؒ کی بات سمجھ آرہی ہے تو اس چینی رہنما نے کہا کہ مسٹر جناح کی طرف سے جو بھی کہا گیا ہے وہ سچ ہی کہا گیا ہے کیونکہ وہ ہر بات دل سے کہہ رہے ہیں، مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ میرے لئے یہ خوشی کی بات ہے کہ میں ایسے لیڈر کو خوش آمدید کہہ رہا ہوں جو بہت ہی قابل احترام ہے اور پاکستان کے حقیقی دوست ملک کا وزیراعظم ہے، پوری پاکستانی قوم پارلیمنٹ اور حکومت چین کے دوستوں کیلئے یہ سمجھتی ہے کہ پاک چین دوستی بہت بڑا اثاثہ ہے اور اس سے بڑی کوئی چیز نہیں، چینی وزیراعظم کے دورے سے دیرینہ تعلقات مزید آگے بڑھیں گے اور پاک چین دوستی ہمیشہ زندہ رہے گی۔