متروکہ وقف املاک بورڈ اراضی کیس، سپریم کورٹ نے آج آصف ہاشمی کو طلب کر لیا
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے سکھوں کی مذہبی عبادت گاہوں کی اراضی غیرقانونی طور پر سستے داموں ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کو الاٹ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے بورڈ کے سابق چیئرمین آصف ہاشمی کو آج عدالت میں طلب کر لیا ہے۔ معاہدہ میں شامل تین تعمیراتی کمپنیوں کے سربراہوں سے بھی وضاحت طلب کرتے ہوئے نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ عدالت نے ڈی ایچ اے کی جانب سے مکمل ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے قرار دیا کہ بادی النظر میں یہ مبینہ ملی بھگت نظر آتی ہے مگر قانون کی نظر میں اقلیتوں کے بھی وہ حقوق ہیں جو ایک عام شہری کے کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دینگے۔ معاہدے اس کمپنی سے کئے گئے جو رجسٹرڈ ہی نہیں، عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہونے پر ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی، انہیں جیل بھیجا جائے گا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو ایف آئی اے لاہر کے ڈائریکٹر قدرت اللہ نے بتایا کہ ڈی ایچ اے کے سیکرٹری نے عدالتی حکم کے باوجود مکمل ریکارڈ ان کے حوالے نہیں کیا جس پر چیف جسٹس نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود ریکارڈ حوالے نہ کرنے کی سیکرٹری کو جرات کیسے ہوئی، ان کیخلاف ایکشن لیا جائے گا۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ سیکرٹری کو یہاں سے ہی سیدھا جیل بھیج دیتے ہیں۔ ڈی ایچ اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے بعد ڈی ایچ اے نے تمام اراضی کی منتقلی روک دی ہے۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کے وکیل قمر زمان نے عدالت کو بتایا کہ متروکہ بورڈ نے ڈی ایچ اے کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ اس کی ملکیتی اراضی کا قبضہ لیکر ڈی ایچ اے پلاٹوں کی صورت میں اراضی کو ڈویلپ کریگی، اس کے بدلے 33 فیصد پلاٹ متروکہ بورڈ کو دے گی اور باقی ڈی ایچ اے رکھے گا۔ یہ معاہدہ اس لئے کیا گیا کہ اس سے زیادہ رقم حاصل ہونے کا امکان تھا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ سابق چیئرمین آصف ہاشمی کے دور میں پراسرار طور پر 33 فیصد کی بجائے 25 فیصد پلاٹ لینے کا معاہدہ کیا گیا تھا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جب ڈی ایچ اے 33 فیصد دینے کو تیار تھا تو 25 فیصد کیوں لئے گئے؟ فاضل عدالت نے اس معاملہ کی وضاحت کیلئے آصف ہاشمی کو طلب کرتے ہوئے مزید سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی۔