• news

ہماری ڈکشنری میں انتقام کا لفظ نہیں مگر لوٹ مار کا حساب ضرور لیں گے: شہباز شریف‘ غیر مشروط حمایت جاری رہے گی: پیرپگاڑا

لاہور (خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور نامزد وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہماری ڈکشنری میں انتقام کا لفظ نہیں مگر مسلم لیگ (ن) کی حکومت آنے کے بعد ہم قومی وسائل کی لوٹ مار کا حساب ضرور لیں گے۔ عوام اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے کہ قومی خزانہ کس نے مال ِ مفت سمجھ کر کھایا ہے اور کس نے سرکاری وسائل عوام پر صرف کئے۔ کراچی میں مسلم لیگ فنکشنل سربراہ پیرپگاڑا صاحب سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد شہباز شریف نے کہا کہ سندھ کی نگران حکومت بھی پیپلز پارٹی کی حکومت کا تسلسل تھی، اس میں صدر زرداری کا مکمل عمل دخل تھا۔ اس حکومت کی انتظامیہ نے مخالفین کو ہرانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا۔ اس کے باوجود یہاں دس جماعتی اتحاد کی متعدد نشستوں پر جیت کسی کارنامے سے کم نہیں۔ میں پاکستان مسلم لیگ فنگشنل کے سربراہ پیر پگاڑا صاحب کو میاں محمد نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی طرف سے مبارکباد اور یہ پیغام دینے آیا ہوں کہ ہم سندھ کے عوام کی ترقی، کراچی کے امن کی بحالی اور پاکستان کی تعمیر نو کے لیے مل کر کام کریں گے۔ کراچی میں ڈاکو راج اور بھتہ خوری کے دن اب تھوڑے ہیں۔ کراچی میں اب فون کر کے دس، دس لاکھ روپے منگوانے اور فیکٹریاں بند کرنے کی دھمکیاں دینے کا سلسلہ ختم ہونا چاہئے۔ مقام افسوس ہے کہ گزشتہ حکومت کے دوران پانچ سال تک تھرکول کے بجلی کے منصوبے پر کام ٹھپ پڑا رہا اور اس میں ایک انچ بھی پیشرفت نہیں ہوئی۔ اب توانائی کے مسائل وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر حل کریں گی۔ میاں محمد نواز شریف کے اعلان کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے حکومت میں آتے ہی کراچی میں میٹرو بس کی تعمیر کا آغاز کر دیا جائیگا۔ یہ میاں نواز شریف کی طرف سے کراچی کے عوام کے لیے پہلا تحفہ ہوگا۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ کراچی جیسے جدید شہر میں عوام برسوں پرانی ناکارہ بسیں استعمال کرنے پر مجبور ہوں۔مجھے میٹرو بس سروس سسٹم بنانے اور چلانے کا تجربہ ہے میں اس کام کی تکمیل کے لیے اپنی خدمات اہل کراچی کو پیش کرتا ہوں۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ سندھ کی انتظامیہ آج بھی صدر زرداری کے خوف کے حصار میں ہے وہ مخالف امیدواروں اور نومنتخب اراکین اسمبلی کو ہراساں کر رہی ہے۔ لوگوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں جاری ہیں اور جھوٹے مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں۔ میں انتظامی افسروں اور پولیس حکام کو وارننگ دیتا ہوں کہ وہ ان غیر قانونی حرکتوں سے باز رہیں ورنہ انہیں اس کا قانون کے مطابق خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ کراچی سے سٹاف رپورٹر، نجی ٹی وی اور ایجنسیوں کے مطابق شہبازشریف نے راجہ ہاﺅس میں فنکشنل لیگ کے سربراہ اور ح±روں کے روحانی پیشوا پیر صبغت اللہ شاہ راشدی پیرپگاڑا سے ملاقات کی اور فنکشنل لیگ کو وفاقی حکومت میں شمولیت کی باضابطہ دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی۔ دونوں رہنماﺅں نے سندھ اور وفاق میں مل کر چلنے کا اعلان کیا۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور حکومت سازی کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے چودھری نثار علی خان اور سینیٹر پرویز رشید بھی موجود تھے جبکہ مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے غوث بخش مہر، امتیاز احمد شیخ، پیرزادہ یاسر سائیں اور دیگر موجود تھے۔ شہباز شریف نے پیرپگاڑا کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی اور میاں نوازشریف کا خصوصی پیغام پہنچایا۔ دونوں رہنماو¿ں کے درمیان سندھ میں اپوزیشن کے حوالے سے بھی تفصیلی مشاورت ہوئی۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں جماعتیں سندھ کے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ کوششیں کریں گی اور سندھ اسمبلی میں مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کیا جائے گا۔ ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ سندھ اسمبلی میں مشترکہ اپوزیشن لیڈر نامزد کیا جائے گا۔ پیر صاحب پگاڑا نے کہا کہ مسلم لیگ فنکشنل پہلے کی طرح اب بھی اور آئندہ بھی مسلم لیگ (ن) کی غیرمشروط حمایت جاری رکھے گی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے کہا کہ میں نوازشریف کی ہدایت پر مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرصاحب پگاڑا کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دینے آیا ہوں، دونوں جماعتوں کے رہنماو¿ں میں مختلف امور پر بات چیت ہوئی ہے۔ میاں نواز شریف کی جانب سے میں نے پیرصاحب پگاڑا کی جماعت فنکشنل لیگ کو وفاقی حکومت میں شمولیت کی باضابطہ دعوت دی، پیرصاحب پگاڑا کو وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی بھی دعوت دی ہے، امید ہے وہ اس تقریب میں شرکت کریں گے ، دونوں جماعتوں میں اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ تمام معاملات اور مسائل کو مشاورت سے حل کیا جائے گا، دونوں جماعتیں سندھ کی ترقی کیلئے اپنی دیگر اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کریں گی، وفاق اور سندھ کے حوالے سے تمام فیصلوں پر مسلم لیگ ن پیر صاحب پگاڑا سے مشاورت کرے گی، ملک کو اس وقت مختلف چیلنجز خصوصاً توانائی کے بحران اور امن و امان سمیت معاشی مسائل کا سامنا ہے۔ مسلم لیگ (ن) برسراقتدار آکر ملک کے تمام مسائل کو حل کرے گی، لوڈشیڈنگ میں کمی لانے اور توانائی کے بحران کو حل کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں گے ۔ کراچی میں بجلی آتی ہے جبکہ لاہور میں بجلی جاتی ہے ہمیں معلوم ہے کہ اس وقت لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام کو کیا مشکلات درپیش ہیں لیکن عوام نے ہمیں منتخب کیا ہے، انشاءاللہ عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے اور ملک کے وسائل عوام کے مسائل حل کرنے پر خرچ کئے جائیں گے، عوام کو معلوم ہوجائے گا کہ کس نے وسائل کھائے ہیں اور کس نے وسائل استعمال کئے ہیں۔ سندھ میں امن و امان خصوصاً ڈاکو راج اور اغواءبرائے تاوان کے خاتمے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں گے۔ کراچی میں قیام امن وفاقی حکومت کی اولین ترجیح ہوگی ۔کراچی سے بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کیلئے وفاقی حکومت سندھ حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ سندھ میں جو بھی حکومت بنائے گا وفاق اس کےساتھ مکمل تعاون کرے گا۔ وہ وقت جلد آئےگا جب سندھ کے عوام پر امن زندگی گزاریں گے۔ اندرون سندھ میں پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے بھی بھرپور اقدامات کئے جائیں گے۔ ملکی وسائل کی لوٹ مار کرنے والوں کا مکمل احتساب کیا جائے گا۔ سندھ میں پرانا سیٹ اپ ہو یا نگران سیٹ اپ ان دونوں سے فائدہ پیپلزپارٹی کو ہوا، نگراں سیٹ اپ کی وجہ سے پیپلزپارٹی کو انتخابات میں بہت فائدہ ہوا۔ سندھ میں صدر زرداری کا بے پناہ عمل دخل تھا اور ان ہی کے ایک قریبی عزیز کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ مسلم لیگ ن عوامی جماعت ہے عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے ۔ہم عوام کے مسائل سے بخوبی واقف ہیں اور ان مسائل کے حل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کوششیں اور اقدامات کریں گے۔ میرا گورنر سندھ سے رابطہ ہوا ہے اور اس رابطے میں سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے۔ جب میاں نواز شریف وزیر اعظم کا منصب سنبھال لیں گے تو کراچی کا دورہ کریں گے اور اس دورے میں میٹرو بس سروس کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، ہماری کوشش ہوگی کہ میٹرو بس سروس کا منصوبہ زیر زمین ہو۔ مسلم لیگ ن ملک کی ترقی اور جمہوری نظام کے استحکام کیلئے تمام جماعتوں سے رابطے میں ہے ۔ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ شیرازی برادران نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی ہے سندھ کی انتظامیہ ہمارے عہدیداروں کے خلاف کارروائیاں کررہی ہے ۔سندھ حکومت کو چاہیے کہ وہ غیر جانبدار رہے۔ ہم چاہتے تو خیبرپی کے میں حکومت بناسکتے تھے لیکن ہم نے تحریک انصاف کے مینڈیٹ کا احترام اور انہیں حکومت بنانے کا موقع فراہم کیا۔بلوچستان میں مسلم لیگ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گی۔ پیر صاحب پگاڑا نے کہا کہ میں شہباز شریف کی کراچی آمد کے موقع پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ نواز شریف کے ساتھ تھے اب بھی نواز شریف کے ساتھ ہیں۔ ملک کو درپیش چیلنجز سے نکالنے کیلئے دونوں جماعتیں مل کر کام کریں گی ۔ شہباز شریف سے ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا ہے ، انہوں نے مسلم لیگ فنکشنل کو وفاقی حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے میاں نواز شریف اور ان کی جماعت کو انتخابات میں کامیاب کیا ہے۔ انہیں ملک کا اقتدار سنبھالنے کا ایک اہم موقع ملا ہے ۔ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ مسائل کو حل کریں گے۔ مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ (ن) مل کر سندھ کے مسائل حل کرنے کیلئے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔ مسلم لیگ فنکشنل نے پہلے بھی مسلم لیگ ن کی حمایت کی ہے اب بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی غیر مشروط حمایت کریں گے، غیر مشروط حمایت کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ایک سوال پر شہبازشریف نے کہا کہ صدر زرداری اپنی آئینی مدت پوری کرینگے یا نہیں اسکی پیشگوئی پیرپگاڑا کرینگے۔ نجی ٹی وی کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ وفاق میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ وفاق میں اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) نے کراچی اور اندرون سندھ سے بھی نشستیں جیتی ہیں۔ سندھ کے مسائل کے حل کے لئے صوبائی حکومت سے مل کر کام کریں گے۔ ایک صحافی نے شہباز شریف سے سوال کیا کیا آپ کا ایم کیو ایم سے رابطہ ہوا ہے؟ جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ گورنر سندھ سے بات ہوئی، مبارکباد دی ہے۔ آئندہ کا لائحہ عمل جلد طے کریں گے۔ نوازشریف کی تمام کوششیں پاکستان کے لئے ہیں۔ پیر پگاڑا نے کہا کہ شہباز شریف سے متعدد معاملات پر بات ہوئی۔ شہباز شریف نے کہا سندھ میں صدر زرداری کا بے پناہ دخل تھا۔ سندھ میں ڈاکو راج ختم کیا جائے گا۔ اندرون سندھ میں پانی کی قلت کا معاملہ حل کیا جائے گا۔ لوڈشیڈنگ میں کمی کی پوری کوشش کریں گے۔ امن و امان کے قیام کے لئے صوبائی حکومتوں سے مکمل تعاون کیا جائے گا۔ پیر پگاڑا کو وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ پیر صاحب کو لاہور میں کھانے کی بھی دعوت دی ہے۔ دریں اثناءمسلم لیگ (ن) کے نومنتخب ارکان قومی و صوبائی اسبملی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی جماعتوں کو عام انتخابات میں عوام نے مینڈیٹ دیا ہے۔ دیگر جماعتوں کو چاہئے کہ وہ ہمارے مینڈینٹ کا احترام کریں۔ مسلم لیگ ن تمام جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتی ہے۔ سندھ سے تعلق رکھنے والے تمام نومنتخب ارکان قومی و سندھ اسمبلی مسلم لیگ ن کے منشور کے مطابق عوام کی خدمت کریں اور صوبے بھر میں ن لیگ کو فعال کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اجلاس میں انتخابات کے بعد کی سیاسی صورتحال، صوبے میں مسلم لیگ کے تنظیمی امور سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن میں حال ہی میں شامل ہونے والے شیرازی برادران نے بھی شرکت کی۔ شیرازی برادران نے شہباز شریف کو بتایا کہ سندھ کی موجودہ نگران حکومت پیپلزپارٹی کی ایماءپر ان کے خلاف انتقامی کارروائیاں کررہی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ نگران حکومت غیر جانبدار رہے اور مسلم لیگ ن کے خلاف سندھ میں انتقامی کارروائیاں بند ہونی چاہئیں۔ مسلم لیگ(ن) تمام جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتی ہے ۔ہم توقع کرتے ہیں کہ سندھ میں جو بھی حکومت بنائے گا وہ تمام جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرے گا۔ انہوں نے نومنتخب ارکان کو ہدایت کی کہ وہ عوام سے رابطوں کو بڑھائیں۔

ای پیپر-دی نیشن