مقبوضہ کشمیر: کشمیری نوجوان کو لاپتہ کرنے میں ملوث 2 بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا حکم
سرینگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمےر ہائی کورٹ نے دوران حراست کشمےری نوجوان کو لاپتہ کرنے مےں ملوث دو بھارتی فوجی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے لئے بھارتی وزارت دفاع کو حکم جاری کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ دونوں ملوث اہلکاروں کیخلاف ٹرائل کورٹ 16برس قبل ٹینگہ پورہ کے نوجوان کو زیر حراست لاپتہ کرنے میں پولیس تحقیقات مےں دو فوجی ملوث قرار دئیے گئے تھے واضح رہے کہ 16برس کی طویل جدو جہد کے بعد زیر حراست لاپتہ نوجوان کی معمر والدہ کے کیس کی تحقیقات بالآخر پولیس نے مکمل کی اور دو افسران کو کیس میں ملوث قرار دیا۔ جسٹس وریندر سنگھ کی عدالت کے روبرو وزارت دفاع اور ریاستی سرکار کے خلاف توہین عدالت کیس کی گذشتہ روز حتمی سماعت ہوئی۔ اس موقعے پر وزارت دفاع کے وکیل نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ معاوضے سے متعلق عدالتی ہدایات پر عمل درآمد کیا گیا ہے جبکہ اس موقعے پر ریاستی سرکار کی پیش کردہ تحقیقاتی رپورٹ بھی پیش کی۔ تحقیقاتی رپورٹ میں تصدیق کی گئی کہ عزیزی بیگم کے بیٹے مشتاق احمد کو 13اپریل 1997کو 20گرنیڈرس سے وابستہ اہلکاروں نے اپنے کمانڈنٹ کی سربراہی میں ٹینگہ پورہ سرینگر میں مشتاق احمد ڈار کے گھر پر چھاپہ مارا اور اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ساتھ لے گئے۔ رپورٹ میں دو افسران ایس کے ملک اور لیفٹنٹ کمانڈنٹ وشو جیت کے نام ظاہر کئے گئے ہیں جو مشتاق احمد کی حراستی گمشدگی میں ملوث ہیں۔ گذشتہ برس عدالت عالیہ نے تاریخی فیصلے میں 15 برس قبل ٹینگہ پورہ بٹہ مالو کے نوجوان کی زیرحراست گمشدگی میں ملوث قرار دیئے گئے فوجی اہلکاروں کیخلاف کارروائی شروع کرنے کیساتھ ساتھ لواحقین کے حق میں 10لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔