دادو:نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے پر مشتعل طلبا نے کلاس روم کو آگ لگا دی
دادو + کراچی (نامہ نگار+نوائے وقت نیوز) چوری اور سینہ زوری، دادو میں چیئرمین بورڈ کی ٹیم کا اچانک چھاپہ، گورنمنٹ پر مانند، پائلٹ ہائی سکول دادو میں امتحانی سینٹر میں نقل کرتے ہوئے 50 سے زائد طلبہ پکڑے گئے ۔ مشتعل طلبہ نے کلاس روم میں توڑ پھوڑ کی اور کلاس روم کو آگ لگا دی۔ 50 طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔حیدرآباد تعلیمی بورڈ کے گیارہویں جماعت کے انگلش پرچے کے دوران تعلیمی بورڈ کی ٹیم چیئرمین عبدالعلیم خان زادہ، ڈپِٹی ڈائریکٹر کالجز، حیدرآباد پروین ناز کی قیادت میں چھاپے مارے، جب کہ پائلٹ ہائی سکول دادومیں امتحان کے د وران 50 سے زائد طالب علموں کو نقل کرتے ہوئے پکڑا اور مقدمہ دائر کردیا جس پر طلبہ نے مشتعل ہوکر کلاس میں توڑ پھوڑ کی اور ایک کلاس روم کو آگ بھی لگا دی۔ سکول انتظامیہ نے فوری طور پر پولیس اور فائر بریگیڈ عملے کو طلب کر لیا۔ فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر آگ کو پھیلتے ہی اس پر قابو پا لیا او تقریباً پانچ گھنٹوں کے بعد آگ مکمل طور پر بجھا دیا۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات جاری ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے نقل کی روک تھام کے لئے کئے گئے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امتحانی مراکز پر طلباوطالبات کھلے عام نقل میں مصروف ہیں۔ تعلیمی بورڈ لاڑکانہ کے زیراہتمام لاڑکانہ، قمبر، شہداد کوٹ، شکارپور، کندھ کوٹ اور دادو میں امتحانات کے دوران نقل کا سلسلہ نہیں روکا جا سکا۔ پولیس اور محکمہ تعلیم کا عملہ بھی اس نقل میں طلبا کا مددگار نظر آتا ہے۔ نقل کی روک تھام کےلئے تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر داود میمن نے اساتذہ کی 2 خفیہ ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ حیدر آباد، جام شورو، ٹھٹھہ، ٹنڈوالہ یار، ٹنڈو محمد خان، بدین اور نواب شاہ سمیت سندھ کے 9 اضلاع میں بھی طلبا نقل کرتے ہوئے پکڑے گئے جب کہ سکھر، خیرپور، گھوٹکی اور نوشہرہ فیروز میں بھی امتحانی مراکز پر کھلے عام نقل کرائی جا رہی ہے۔