نواز شریف کیلئے سب سے اہم چیلنج گرتی معیشت کو دوبارہ کھڑا کرنا ہے: بی بی سی
اسلام آباد (نیٹ نیوز+ بی بی سی) بی بی سی کے مطابق فوج کتنی طاقتور اس کا اندازہ نواز شریف سے بہتر کون لگا سکتا ہے۔ 1999ءمیں فوج نے ان کی حکومت کا تختہ الٹا تھا لیکن سوال اب یہ ہے کہ نواز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد درحقیقت ملک کو کون چلائے گا۔ نواز شریف بہتر اکثریت کے ساتھ اقتدار میں دوبارہ آ رہے ہیں لیکن اس بار انہیں بھارت سے تعلقات میں بہتری کے علاوہ اور بھی بہت سخت چیلنجز کا سامنا کرنا ہو گا۔ عسکری ا±مور کی تجزیہ کار عائشہ صدیقہ کہتی ہیں کہ نواز شریف کے لئے تھوڑا وقت قدرے آسان ہے۔ جنرل کیانی اگلے چھ ماہ میں ریٹائر ہونے والے ہیں۔ فوج کے نئے سربراہ کو عہدہ سنھبالنے کے بعد کچھ ماہ درکار ہوں گے۔ نواز شریف کے لیے سب سے اہم چیلنج گرتی معیشت کو دوبارہ کھڑا کرنا ہے لیکن معیشت کی بحالی کے لئے ملک کی جغرافیائی حکمت کے ذریعے فضا سازگار کرنا ہو گی۔ ملک کی معاشی ترقی امن و امان کے قیام کے بغیر ناممکن ہے۔ امن و امان کے لئے کی جانے والی کوششوں اور شدت پسندوں کے خلاف لڑائی کے موثر نتائج نہ نکلنے پر نواز شریف نے کالعدم تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان سے مذاکرات کا عندیہ دیا ہے۔ قبائلی علاقوں کے سیکرٹریٹ کے سابق سیکرٹری بریگیڈیئر محمود شاہ کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی مذاکرات ناکام رہے۔ ان کو پورا یقین ہے کہ میاں نواز شریف کو اس بات کا جلد ہی علم ہو جائے گا۔ فوج جنگجوو¿ں کی پناہ گاہوں کو ختم کرنا چاہتی ہے اور فوج کے پاس یہ صلاحیت موجود ہے۔