• news

کنٹرول لائن پر پاک فوج کی فائرنگ ‘شیلنگ سے بریگیڈئر سمیت 3 اہلکار زخمی: بھارتی دعویٰ

سری نگر (کے پی آئی) بھارتی فوج نے دعوی کےا ہے کہ کپواڑہ کے نوگام سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک پاکستانی فوج نے فائر بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شدید فائرنگ اور مارٹر شلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک بریگیڈئر اور 2 اہلکار زخمی ہو گئے۔ واقعہ کے بعد شمالی کشمیر میں کنٹرول لائن کی نگرانی پر مامور اعلی ترین بھارتی فوجی کمانڈر نے علاقہ کا ہنگامی دورہ کیا اور پاکستانی فوج پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ معمولی نوعیت کا واقعہ تھا جس کا موزوں وقت پر جواب دیا جائے گا۔ ادھر پونچھ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار اپنی ہی زیر زمین بارودی سرنگ کے دھماکے کی زد میں آکر اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھا جبکہ اس کا ایک ساتھی شدید زخمی ہوگیا۔ جمعہ کی شب نوگام سیکٹرہندوارہ کے توت مار گلی( ٹی ایم جی )علاقہ میں اس وقت دھماکوں کی گھن گرج سنائی دی جب کنٹرول لائن پر تعینات بھارت اور پاکستان کی فوجوں کے درمیان اچانک فائرنگ شروع ہو گئی۔ یہ واقعہ کے بی پوسٹ کے نزدیک پیش آیا جہاںپاکستانی رینجرز نے بلا اشتعال بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے گولہ باری شروع کی۔ پاکستانی فوج نے کئی اگلی چوکیوں پر ہلکے اور درمیانہ درجے کے ہتھیاروں اور ہلکی و بھاری مشین گنوں سے فائرنگ کی اور مارٹر شیل بھی داغے جس کا بھارتی فوج نے معقول جواب دیا۔ طرفین کے درمیان گولی باری کا سلسلہ آدھے گھنٹے تک شدت کے ساتھ جاری رہا لیکن بعد میں اس میں ٹھہراﺅ پیدا ہوا۔ پاکستانی رینجرز کی گولہ باری سے فوج کے 17انفینٹری بریگیڈ کے کمانڈر بریگیڈئرسنجیو لنگرکے علاوہ دو دیگر فوجی اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔ بریگیڈئر سنجیو اس وقت معمول کے مطابق اگلی چوکیوں کا دورہ کر رہے تھے۔ مذکورہ کمانڈر اور دونوں اہلکاروں کو معمولی چوٹیں آئیںاور ان کا مقامی سطح پر ہی علاج و معالجہ کیا گیا۔ فوج کی 19 انفینٹری ڈویژن( ڈیگر ڈویژن بارہمولہ کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل وی جی کھنڈارے نے فوج کے دیگر اعلی افسران کے ہمراہ اتوارکی صبح توت مار گلی سیکٹر کا دورہ کیا۔ میجر جنرل کھنڈارے اس چوکی پر بھی گئے جہاں گولہ باری کا واقعہ پیش آیا اور انہوں نے وہاں تعینات افسران سے مکمل جانکاری حاصل کی۔

ای پیپر-دی نیشن