پاکستان میں القاعدہ کمزور ہونے سے گذشتہ سال بہت کم ڈرون حملے کئے‘ لڑنے کی بجائے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا بہتر ہے : کیری
عدیس ابابا (نوائے وقت رپورٹ اے ایف پی) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ڈرون حملوں کا دفاع کرتے کہا ہے کہ یہ جاسوس طیارے صرف مصدقہ اہداف کے خلاف استعمال کئے جاتے ہیں گزشتہ سال بہت کم ڈرون حملے کئے گئے کم حملوں کی وجہ پاکستان میں القاعدہ کا کمزور ہونا ہے ڈرون پروگرام سخت نگرانی اور کڑے احتساب کا نظام ہے ہدف کا احتیاط سے جائزہ لیتے ہیں بعض اوقات سال بھی لگ جاتا ہے مطلوب افراد کو پکڑنا امریکہ کی ترجیح ہے امریکہ کی جنگ اسلام کے خلاف نہیں۔ جان کیری نے طالبان سے بات چیت کے اقدام کا دفاع کرتے کہا کہ لڑنے کی بجائے لوگوں (طالبان)کو مذاکرات کی میز پر لانا بہتر ہے۔ ایتھوپیا کے طلبا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ یہ سمجھتے تھے کہ ہم ویتنام کی جنگ کے دوران ان سے مذاکرات نہیں کرینگے مگر ہم ان کے خلاف لڑے اور پھر پیرس میں ان سے امن کے حوالے سے بات چیت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمیں معلوم ہو کہ یہاں بچے ہیں تو پھر ہم وہاں حملہ نہیں کرتے۔ جب تک ہائی لیول ٹارگٹ کا یقین نہ ہو جائے ہم حملہ نہیں کرتے۔ ہماری ترجیح مطلوبہ افراد کو پکڑنا ہے اس کی بجائے یہ عسکریت پسند امریکی یا مغربی اہداف پر حملہ کرتے ہوئے ان باتوں کا خیال نہیں رکھتے۔ یہ لوگ مساجد میں بھی بم رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اسلام کے خلاف جنگ شروع نہیں کر رکھی تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ امریکہ سے کچھ غلطیاں بھی ہوئی ہیں۔ جان کیری نے مصری حکومت پر زور دیا کہ اسے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف سے 4.8 بلین ڈالر کے نئے قرضوں کے حصول کے لیے ملک میں اقتصادی اصلاحات کے پروگرام پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کرنا چاہئے۔ انہوں نے یہ بات عدیس ابابا میں مصری صدر محمد مرسی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہی۔ ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی یہ ملاقات افریقی یونین کی سربراہی کانفرنس کے موقع پر ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماو¿ں نے شام میں خانہ جنگی اور اسرائیلی فلسطینی تنازعے کے علاوہ مصر میں انسانی حقوق کے احترام کی صورت حال اور مصری معیشت کو درپیش حالات پر بھی کھل کر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے مصری صدر محمد مرسی پر واضح کر دیا کہ قاہرہ حکومت کی طرف سے ملک میں اقتصادی اصلاحات کے پروگرام پر کامیاب اور سبک رفتار عملدرآمد اس لئے بھی ضروری ہے کہ مصر اپنے لئے امریکی کانگریس کی طرف سے مزید امداد کے حصول کو یقینی بنا سکے۔ ایک رپورٹ کے مطابق مصر میں اسلام پسندوں کی قیادت والی حکومت ابھی تک ان اقتصادی اصلاحات اور سرکاری اخراجات میں کٹوتی کے لئے بچتی اقدامات متعارف کرانے میں ہچکچاہٹ سے کام لے رہی ہے، جو آئی ایم ایف سے مزید مالی وسائل کے حصول کے لئے ناگزیر ہیں۔ دریں اثناءایساف کمانڈر جنرل جوزف ڈنفورڈ کی آرمی چیف جنرل کیانی سے ہونے والی ملاقات کے حوالے، جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل جوزف نے کہا ہے کہ پاکستان‘ افغانستان اور ایساف کے درمیان تعاون علاقائی استحکام کے لئے ضروری ہے۔ باہمی مشاورت علاقائی اور عالمی امن کیلئے ضروری ہے۔ جنرل جوزف نے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور پاکستانی قوم کو گیارہ مئی کے کامیاب انتخابات کے انعقاد پر مبارک باد پیش کی ہے۔ امریکی سفارت خانے کے مطابق ملاقات میں قرار دیا گیا کہ پاکستان، ایساف افواج کے درمیان افغان سرحدوں پر تیز ترین روابط وقت کی ضرورت ہے، خطے کے امن و سلامتی کے لئے پاکستان، ایساف افواج کے درمیان مشاورتی عمل جاری رہے گا۔ جنرل جوزف کا ایساف کمانڈر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ دوسرا دورہ جی ایچ کیو ہے۔
اسلام آباد (مقبول ملک/ دی نیشن رپورٹ) سفارتی ذرائع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری پاکستان کے دورہ کے منتظر ہیں۔ اس دورے کا بظاہر مقصد افغانستان میں امن کے قیام کے رکے ہوئے عمل کو آگے بڑھانا ہے۔ جان کیری 11 مئی کے الیکشن سے قبل پاکستان آنا چاہتے تھے مگر انتخابات کے باعث ان کے دورہ کی درخواست قبول نہ کی گئی۔ مسلم لیگ ن اور نواز شریف کی کامیابی کے فوراً بعد کیری نے انہیں فون کیا اور پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔