11 مئی کو الیکشن نہیں سلیکشن ہوا، موجودہ نظام این آر او ٹو ہے: طاہر القادری
11 مئی کو الیکشن نہیں سلیکشن ہوا، موجودہ نظام این آر او ٹو ہے: طاہر القادری
اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاہے کہ موجودہ انتخابات کو شفاف کہنا شفافیت کے نام کے ساتھ زےادتی ہوگی 11مئی کواالیکشن نہیں بلکہ سلیکشن ہوا ہے کیونکہ یہ نظام ہی سرے سے جھوٹ اور کرپشن پر مبنی ہے، تمام جماعتوںکو تھوڑا تھوڑا حصہ دے دیا گیا تاکہ کوئی آوازنہ اٹھاسکے۔ان خیالات کااظہار انہوںنے گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے ےوم تاسیس کے موقع پر عوامی تحریک اسلام آباد کے عہدیداران فاروق بٹ،اشتےاق میر ایڈووکیٹ،غضنفرکھوکھر،انصار ملک اور راجہ منیر اعجازسے ٹیلی فونک گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں جاری بدترین لوڈ شیڈنگ کے باعث عوام شدید اذیت کاشکار ہیں، ممکن ہے مصنوعی لوڈشیڈنگ کو مزید طول دیاجارہاہو، تاکہ نئی آنے والی حکومت بننے کے فوری بعد عوام کو ریلیف دے کر اپنی واہ واہ کروائی جائے۔انہوںنے کہاکہ جس الیکشن کمیشن کی تعیناتی ہی غیر قانونی اور غیر آئینی ہوئی ہو۔ شفاف انتخابات کیسے کرواسکتا ہے ،جس الیکشن کمیشن نے ایک بھی جعلی ڈگری والے،ٹیکس چور،بنک ڈیفالٹرز ےا کرپٹ ثابت ہونے والے کو بھی نااہل نہیںکیا، سب کو پاک صاف قراردے دیا گیا۔انہوںنے کہاکہ انتخابات میں دھاندلی ،بددےانت اور خیانت کی انتہا کرکے شفافیت کے منہ پر طمانچہ ماراگیا۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ جس طرح الیکشن کمیشن غیر آئینی ہے اسی طرح الیکشن ٹریبونلز بھی غیر آئینی اور غیر قانونی ہیں جن سے کسی انصاف کی کوئی توقع نہیں کی جاسکتی۔ریٹائرڈججوںکو ایک سال کے معاہدے پر الیکشن ٹریبونلز میں لگاےا گیاجوسراسر دھاندلی ہے ،یہ ریٹائرڈججوںکو ایک طرح سے رشوت دی گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ موجودہ نظام این آر او ٹو ہے، پاکستان اس وقت تک آزاد نہیں ہوسکتا اور اس کے فیصلے پاکستان میں نہیں ہوتے ،جب تک ملک کی معیشت بہتر نہیں ہوتی۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ میرا نواز شریف، شہباز شریف اور زرداری سمیت کسی بھی جماعت سے کوئی جھگڑا نہیں ہے ہم ان سب کو ڈلیورکرنے کا وقت دیںگے اور اگریہ ڈلیور نہ کرسکے تو عوام ان کا محاسبہ کریںگے اور میں عوام کے ساتھ ہوںگا۔
طاہر القادری