اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی سی بی ذکاءاشرف کو 13 جون تک کام سے روک دیا
اسلام آباد لاہور (وقائع نگار+ سپورٹس رپورٹر ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتخابات کے خلاف درخواست پر موجودہ چیئرمین پی سی بی ذکاءاشرف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں کام سے روک دیا ہے جبکہ سیکرٹری سپورٹس اسلام آباد ¾ سیکرٹری پاکستان سپورٹس بورڈ اور وزارت بین الصوبائی رابطہ کے سیکرٹری سے دو ہفتوں میں رپورٹ اور پیراوائز کمنٹس طلب کئے ہیں، آئندہ سماعت 13 جون کو ہو گی۔ عدالت عالیہ کے فاضل جسٹس نے تحریری احکامات میں کہا ہے کہ بادی النظر میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کا انتخاب درست نہیں۔ اگر مشکوک اور غیر شفاف الیکشن کے نتیجے میں منتخب ہونے والے چیئرمین کرکٹ بورڈ کو عارضی طور پر کام سے نہ روکا گیا تو اس سے صورتحال پیچیدہ ہو سکتی ہے اور چیئرمین کا کوئی بھی اقدام پاکستان کرکٹ بورڈ کے لئے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لئے انہیں آئندہ تاریخ سماعت تک بطور چیئرمین پی سی بی فرائض کی انجام دہی سے روکا جاتا ہے۔ درخواست میجر (ر) احمد ندیم سڈل نے دائر کی تھی۔ درخواست گزار نے مﺅقف اختیار کیا کہ ذکاءاشرف کا بطور چیئرمین پی سی بی انتخاب بدنیتی پر مبنی ہے، جعل سازی کی گئی، انتخابات کیلئے تشکیل دیا گیا الیکشن بورڈ بھی غیرقانونی ہے، بورڈ آف گورنرز میں پنجاب کی نمائندگی شامل نہیں، پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل بھی درست نہیں، درخواست گزار نے استدعا کی کہ چیئرمین کرکٹ بورڈ کا دوبارہ انتخاب کرایا جائے اور اس میں تمام سابق کرکٹرز کو بھی حصہ لینے کا موقع دیا جائے۔ درخواست میں سیکرٹری سپورٹس، پاکستان سپورٹس بورڈ، وزارت بین الصوبائی رابطہ اور چیئرمین پی سی بی کو فیق بنایا گیا ہے۔ دریں اثناءلاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ ملتان اور ایبٹ آباد ریجنز نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں ذکاءاشرف کا کہنا ہے کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، اپنے مﺅقف کا بھرپور دفاع کریں گے۔