• news

ولی الرحمن کی موت امن کے خواہاں عناصر کے لئے بڑا دھچکا

اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) ڈرون حملہ میں ولی الرحمٰن کی موت، شدت پسندوں کے ساتھ امن کے خواہاں عناصر کیلئے بڑا دھچکا ہے۔ وزیرستان میں موجود جہادی گروپوں نے امریکی ڈرون حملہ میں ولی الرحمن کے جاںبحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ ایسے جہادیوں کو چن چن کر مار رہا ہے جو کسی بھی مرحلہ پر پاکستان اور شدت پسندوں کے درمیان مصالحت کروا سکتے ہیں۔ اس سے پہلے ایک ڈرون حملے میں جنوبی وزیرستان کے ملا نذیر کو مارا گیا تھا۔ ملا نذیر بھی مقامی طالبان کے ایک ایسے گروپ کے سربراہ تھے جو پاکستان کے اندر کارروائیوں کے مخالف تھے۔ اس ذریعہ کے مطابق ولی الرحمن عام جنگجو نہیں تھے بلکہ وہ سند یافتہ عالم دین اور مفتی تھے۔ پاکستان کے اندر شدت پسندی کی کارروائیاں ان کیلئے ہمیشہ ناپسندیدہ رہیں اور اپنی بساط کے مطابق وہ ان کارروائیوں کی مخالفت بھی کرتے رہے تاہم تنظیم پر حکیم ا للہ محسود کے مضبوط کنٹرول کی وجہ سے وہ کما حقہ اپنا کردار ادا نہیں کر سکے۔ حکیم ا للہ محسود کی شدید علالت کے باعث توقع کی جا رہی تھی کہ ولی الرحمٰن اب ٹی ٹی پی میں زیادہ سرگرم کردار ادا کر سکیں گے ٹی ٹی پی کے ایک مصالحت پسند رہنما کو ڈرون حملے میں مارنا ایک واضح اشارہ بھی ہے کہ امریکہ، پاکستانی حکومتوں کا ٹی ٹی پی کے ساتھ امن بات چیت شروع کرنے کے اعلان کو کس نظر سے دیکھتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن