بلوچستان میں حکومت سازی : مسلم لیگ ن‘ پشتونخواہ ملی اور نیشنل پارٹی نے نوازشریف کو اختیار دیدیا
لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن)، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف کو اختیار دے دیا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر بلوچستان کے لئے جسے مناسب سمجھیں ذمہ داری سونپیں۔ نوازشریف نے ان تینوں جماعتوں کے ممبران بلوچستان اسمبلی سے وزیر اعلیٰ کے چنا¶ کے لئے مشاورت کی۔ اس موقع پر محمود خان اچکزئی، جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ، میر دوستین ڈومکی، جام کمال خان، سرفراز ڈومکی، خواتین ممبران بلوچستان اسمبلی کرن حیدر، راحیلہ درانی، ثمینہ خان، انیتا عرفان کے علاوہ سردار ثناءاللہ زہری، میر جان محمد خان جمالی، نوابزادہ چنگیز خان مری، سرفراز احمد بگٹی، طاہر محمود خان، سردار درمحمد ناصر، راحت جمالی، میر اظہار حسین کھوسو، میر عبدالمجید ابڑو، میر محمد عاصم کرد، میر عامر خان رند، محمد صالح بھوٹانی، عبدالکریم نوشیروانی، میر مجیب الرحمن، اکبر ملکانی، نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو اور ڈاکٹر عبدالمالک بھی موجود تھے۔ مشاورتی عمل 5 گھنٹے جاری رہا۔ ذرائع کے مطابق (ق) لیگ کے لاہور میں موجود بلوچستان اسمبلی کے ممبران شیخ جعفر خان مندوخیل، میر عبدالقدوس بزنجو، عبدالکریم نوشیروانی سے بھی ٹیلی فون پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس کے بعد سردار ثناءاللہ زہری، میر حاصل بزنجو اور میر عاصم کرد نے الگ الگ میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ کوئی ڈیڈ لاک نہیں، فیصلوں کا اختیار نوازشریف کو اتفاق رائے سے دے دیا گیا ہے۔