امریکہ ولی الرحمن کو نشانہ بنا کر اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب
لاہور (خصوصی رپورٹر) میاں نواز شریف کے اقتدار سنبھالنے سے پہلے ہی امریکہ نے ڈرون حملے کے ذریعے طالبان رہنما ولی الرحمن کو نشانہ بنا کر طالبان سے پاکستان حکومت کے متوقع مذاکرات کو سبوتاژ کر دیا ہے۔ نواز شریف کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کا عندیہ پا کر طالبان کی صفوں میں بھی خوشی کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ امریکہ نے ڈرون حملے کے ذریعے تحریک طالبان کو مشتعل کر دیا۔ تحریک طالبان کی جانب سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے گویا امریکہ طالبان رہنما ولی الرحمن کو نشانہ بنا کر اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ یہ کوئی پہلا موقع نہیں جب طالبان سے مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرنے کی کوششوں کو امریکہ نے ڈائنامیٹ کر دیا ہو۔ قبل ازیں نیک محمد کو شہید کرکے پاکستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے عمل کو برباد کر دیا گیا تھا۔ امریکہ ملا نذیر جیسے طالبان لیڈر کو بھی نشانہ بنا چکا ہے جو پاکستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات اور امن کی کوشش کرتے تھے۔ پاکستان کے لئے موجودہ گھمبیر صورتحال میں قومی یکجہتی کی ضرورت ہے۔ ان حالات میں الیکشن 2013ءمیں قوم کے سامنے آنے والی نئی قیادت کو سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی بجائے قومی و ملکی مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے متفقہ لائحہ عمل اختیار کرنا چاہئے۔ جہاں تک طالبان کا تعلق ہے انہیں بھی سوچنا چاہئے کہ مذاکرات نہ کرنے کے اعلان سے پاکستان دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچے گا لہٰذا طالبان کو مذاکرات نہ کرنے کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہئے۔