• news

حالیہ الیکشن 25 برسوں کے دوران سب سے زیادہ شفاف تھے : پلڈاٹ

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) نے انتخابات 2013ءبارے اپنی رپورٹ میں 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات کو 1988ءسے 2008ءتک ملک میں منعقد ہونے والے تمام عام انتخابات سے زیادہ صاف اور شفاف اور غیر جانبدارانہ قرار دیا ہے‘ پری پول انتخابی انتظامات گذشتہ انتخابات سے بہت اچھے، پولنگ ڈے اور نتائج مرتب کرنے کے دوران بیشمار پولنگ سٹیشنوں پر بے ضابطگیاں سامنے آئیں‘ جن حلقوں میں دھاندلی کی شکایات ہیں وہاں الیکشن کمشن انگوٹھے کے نشانات سے ووٹوں کی تصدیق کرے۔ پلڈاٹ کی جانب سے جمعرات کو یہاں ایک مقامی ہوٹل میں انتخابات 2013ءبارے تجزیاتی رپورٹ جاری کی گئی۔ اس موقع پر گیلپ سروے آف پاکستان کے سربراہ اعجاز شفیع گیلانی‘ سابق وزیر اطلاعات جاوید جبار‘ پلڈاٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر احمد بلال محبوب و دیگر مقررین نے اظہار خیال کیا۔ میڈیا‘ این جی اوز اور سول سوسائٹی کے ممبران نے بڑی تعداد میں تقریب میں شرکت کی اور پلڈاٹ نیشنل سے رپورٹ پر سوالات کئے۔ گیلپ کے سربراہ اعجاز شفیع گیلانی نے کہا کہ گذشتہ 9 عام انتخابات میں 2013ءمیں بدانتظامی‘ بے قاعدگی اور قانون شکنی ضرور ہوئی لیکن دستور شکنی نہیں ہوئی اور فوج‘ ایجنسیوں اور مرکزی و صوبائی حکومتوں نے انتخابات اور انتخابی نتائج پر اثرانداز ہونے کی منظم کوششیں نہیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ 1988ءسے عام انتخابات میں ٹرن آﺅٹ کی شرح اوسطاً 41 فیصد رہی جبکہ حالیہ انتخابات میں ٹرن آﺅٹ 55 فیصد رہا جوکہ 14 فیصد اضافی تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بھی غلط ہے کہ خواتین کی کم تعداد نے ووٹ ڈالے‘ رجسٹرڈ خواتین کے 50 فیصد سے ووٹ کا حق استعمال کیا جبکہ 60 فیصد مردوں نے ووٹ ڈالا۔ 18 سے 24 فیصد نوجوانوں کی ایک تہائی نے ووٹ کا حق استعمال نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ وہ ملک کے مراعات یافتہ طبقے کو متحرک کر کے پولنگ سٹیشن تک لائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 70ءکے انتخابات نے ملک کو بھٹو اور اینٹی بھٹو کے ووٹ بنک میں تقسیم کیا لیکن موجودہ انتخابات میں ووٹ ڈالنے والوں کی اکثریت کی پہلے ترجیح نواز شریف اور دوسری ترجیح عمران خان تھے۔ 

ای پیپر-دی نیشن