امریکہ الظواہری تک پہنچ نہ سکا، پاکستانیوں پر ڈرون برسائے جا رہے ہیں: بی بی سی
امریکہ الظواہری تک پہنچ نہ سکا، پاکستانیوں پر ڈرون برسائے جا رہے ہیں: بی بی سی
اسلام آباد (بی بی سی اردو ڈاٹ کام) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو 2009 میں بیت اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد اب دوسرا بڑا دھچکا نائب امیر ولی الرّحمان کی ہلاکت کی صورت میں پہنچا ہے۔ یکے بعد دیگرے ڈرون حملوں میں پاکستانی طالبان ہی کیوں اب زیادہ نشانہ بن رہے ہیں؟ اس سال جنوری میں جنوبی وزیرستان میں حکومت نواز طالبان رہنما مولوی نذیر کی ہلاکت اور اب ولی الرّحمان۔ ان سے قبل بیت اللہ محسود، قاری حسین اور نیک محمد کسے یاد نہیں۔کیا القاعدہ کا اس خطے سے خاتمہ کر دیا گیا ہے کہ امریکی اب پاکستانیوں پر ہی ڈرون میزائل برسائے جا رہے ہیں؟ ایمن الظواہری تک تو امریکی نہیں پہنچ سکے لہٰذا پاکستانی طالبان کا صفایا شروع کر دیا گیا ہے؟ آخر ماجرا ہے کیا؟ لگتا ہے 2014 قریب آنے کی وجہ سے امریکہ اب چھوٹے بڑے طالب کا فرق بھول کر ہر کسی کو جو آگے چل کر ان کے لیے یقینی ِخطرہ بن سکتے ہیں، نشانہ بنا رہا ہے۔ اب تک ان شدت پسند رہنماو¿ں پر امریکہ نے شاید اس امید میں ہاتھ نہیں اٹھایا تھا کہ ان پر مسلسل نظر رکھ کر آگے وہ بڑے القاعدہ رہنماو¿ں تک پہنچ پائیں گے۔ لیکن اب چونکہ وقت کم رہ گیا ہے تو چن چن کر پاکستانی طالبان رہنماوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ 2014 کے بعد اسے شاید افغانستان سے ڈرون کارروائیوں کے لیے وہ سہولتیں دستیاب نہ ہوں جو اب ہیں۔
بی بی سی/الظواہری