• news
  • image
  • text

میانمار میں 40 لاکھ مسلمانوں کو شہید کرنے کا منصوبہ‘ بھارت کے ملوث ہونے کا انکشاف

لاہور (نیوز ڈیسک) بھارت میانمار میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے اس مقصد کیلئے جون 2012ءمیں بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے میانمار کا دورہ کیا ان کے ساتھ انتہا پسند ہندو تاجروں کا ایک وفد بھی شامل تھا۔ میانمار کے صوبہ ارکان کی اکثریت کی آبادی 40 لاکھ پر مشتمل ہے یہ علاقہ سمندر سے لگتا ہے۔ عالمی تجارت کیلئے جو اہمیت گوادر پورٹ کی پاکستان کیلئے ہے وہی بھارت کیلئے صوبہ ارکان کی ہے۔ارکان کا منموہن سنگھ‘ بھارتی خفیہ ایجنسیوں ”را“ ، ”رام“ اور انتہا پسند تاجروں نے جائزہ لیا تو انہوں نے بودھ مت حکومت کے ساتھ ملکر مسلمانوں کو اس صوبہ سے بے دخل کرنے کا منصوبہ بنا لیا۔ چنانچہ منموہن کے 2012ءمیں دورے کے ایک ہفتے بعد فسادات میں 20 ہزار مسلمانوں کو پلاننگ کے ذریعے شہید کر دیا گیا۔ ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ شراب اور سور کا گوشت زبردستی کھلایا جا رہا ہے۔ ان کے پیٹ چاک کرکے انتڑیاں درختوں پر لٹکا دی جاتی ہیں اور کہا جاتا ہے کہ بودھ مت مذہب قبول کرو یا علاقہ چھوڑ دو بودھ مت جہاں مسلمان لڑکیاں دیکھتے ہیں ان کی عزت کا جنازہ نکال دیتے ہیں کئی خواتین عزت کی خاطر دریا میں ڈوب کر اپنی جان گنوا چکی ہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ایما پر انتہا پسند ہندو¶ں‘ انتہا پسند بودھ مت پر مشتمل ”ماگھ“ نامی دہشت گرد تنظیم قائم کی گئی ہے جس نے منموہن کے دورے کے بعد علاقے کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھ کر مسلمانوں کو بے دخل کرنے کا گھنا¶نا منصوبہ تیار کر رکھا ہے جس پر تیزی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ میانمار کے صوبہ ارکان میں بھارتی خفیہ ایجنسیاں بودھ مت کے پیرو کاروں کو ہتھیار فراہم کر رہی ہیں جن سے نہتے بے گناہ معصوم جانوں کا قتل عام جاری ہے۔ گذشتہ دو برس کے دوران ایک لاکھ مسلمان شہید ہو چکے ہیں۔منصوبے کے مطابق یہ پروگرام 40 لاکھ کلمہ گو مسلمانوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے تک جاری رہے گا۔ 1200 بستیاں نذر آتش‘ 300 سے زائد مساجد شہید‘ قرآن پاک کی بے حرمتی‘ خواتین کو وحشیانہ جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پناہ کیلئے جنگلوں میں جانے والوں کو راستے میں گاجر مولی کی طرح کاٹ دیا گیا۔ سینکڑوں خواتین سے پوجاریوں کی زیادتی‘ حاملہ خواتین کے پیٹ چاک‘ زندہ بچے نکال کر آگ میں پھینک دئیے گئے۔

epaper
میانمار میں بدھ مت کے پیرو کاروں کی ظلم و بر بریت کی منہ بولتی تصاویر

ای پیپر-دی نیشن