نئی حکومت بھارت کے ساتھ تعلقات میں احتیاط سے کام لے: اکرم ذکی
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) ممتاز سفارت کار اور وزارت خارجہ کے سابق سیکرٹری جنرل اکرم ذکی نے کہا ہے کہ نئی حکومت کو بھارت کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں احتیاط سے کام لینا چاہئے۔ اکرم ذکی نے کہاکہ بھارت پاکستان کو اپنا فرمانبردار ملک بنانا چاہتا ہے اس کی خواہش ہے کہ پاکستان بھارت کی ایک طفیلی ریاست بن جائے۔ ”وقت نیوز“ کے پروگرام ایمبیسی روڈ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اکرم ذکی نے کہاکہ بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات استوار کرنا ہمارا مقصد ہونا چاہئے یہ طویل اور صبرآزما کام ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اکرم ذکی نے کہاکہ نوازشریف کے دور حکومت میں 1998 میں پاکستان اور بھارت کے دوران جامع مذاکرات مذاکرات شروع ہوئے تھے جن میں مسئلہ کشمیر‘ سیاچن‘ پانی کا مسئلہ‘ سرکریک کے علاوہ سکیورٹی کے مسائل شامل تھے جب پاکستان نے زور دیا کہ باقی مسائل کے حل کے ساتھ کشمیر کے مسئلہ کے حل کے لئے بھی پیشرفت ہونی چاہئے تو بھارت نے یہ مذاکرات بھی موخر کردیئے تھے۔ سابق سیکرٹری جنرل امور خارجہ نے کہاکہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ امن کی بحالی اور تعلقات کو معمول پر لانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ماضی میں جتنی بھی پیشرفتیں کیں بھارت نے ان کا مثبت جواب نہیں دیا۔ پاکستان کو بھارت کے بارے میں پالیسی سوچ و بچار کے بعد تشکیل دینا چاہئے۔