پاکستانی وفد کا دورہ مقبوضہ کشمیر‘ دریائے جہلم پر بھارتی آبی منصوبوں کا معائنہ کیا
سرینگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں تلبل جہاز رانی پروجیکٹ اور جھیل ولر کا دورہ کرنے کے بعد پاکستان کی اعلی سطح کی ٹیم نے سرینگر میں دریائے جہلم اور جھیل ڈل کا معائنہ کےا۔ ٹیم نے اپنے دورے کے دوران مرکزی اور ریاستی حکام کے ساتھ دریائے جہلم پرزیر تعمیر مختلف پراجیکٹوں کے بارے میں تبادلہ خیال بھی کیا۔وادی کشمیر میں دریائے جہلم پر تعمیر کئے جا رہے مختلف پراجیکٹوں کا معائنہ کرنے کیلئے پاکستان کی آبی وزارت سے وابستہ سہ رکنی ٹیم پاکستانی انڈس واٹر کمشنرشیراز جمیل میمن کی سربراہی میں مقبوضہ کشمیر کے دو روزہ دورے پر پہنچی ۔ٹیم میں پرنسپل سیکرٹری سید مہر علی شاہ اور آبی وسائل کے جوائنٹ سیکرٹری محمد علی شہزاد بھی شامل تھے جنہوں نے شمالی کشمیر میں تلبل جہاز رانی پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ جھیل ولر کا بھی دورہ کیا ۔ٹیم کے ہمراہ بھارت کے انڈس واٹر کمشنر جی رنگاراجن ، سینئر جوائنٹ کمشنر درپن تلوار ، انفکشن آفیسر پی دیوندر راﺅ ،ڈپٹی کمشنر بارہمولہ غلام احمد خواجہ ،چیف انجینئراری گیشن و فلڈ کنٹرول جاوید جعفر اور دیگر متعلقہ افسران بھی تھے جنہوں نے شمالی قصبہ سوپور کے ننگلی اور چھانہ کھن کے مقامات پر دریائے جہلم کا معائنہ کیا ۔ٹیم نے بھارتی حکام کے ہمراہ ننگلی کے مقام پر تلبل جہاز رانی پروجیکٹ( وولر بیراج) پر جاری کام کا جائزہ لیا جبکہ چھانہ کھن سمیت کئی دیگر مقامات پر دریائے جہلم میں پانی کے بہاﺅ کا جائزہ لیا ۔شیراز جمیل کی سربراہی میں پاکستانی ٹیم بانڈی پورہ سے ہوتے ہوئے سرینگر لوٹ آئی اور اس دوران انہوں نے کئی مقامات پر ایشیا کی سب سے بڑی جھیل ولر کا بھی معائینہ کیا ۔ایک سرکاری افسر نے بتایا کہ پاکستانی ٹیم کے اس دورے کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ ولر بیراج کی تعمیر کے بعد دریائے جہلم کا جو پانی پاکستانی علاقہ میں داخل ہو گا،اس کے بہاﺅ میں کس حد تک کمی واقع ہو گی ۔