توانائی بحران حل کرنے کا حکومتی منصوبہ، پری پیڈ بلنگ سسٹم لایا جائے گا
توانائی بحران حل کرنے کا حکومتی منصوبہ، پری پیڈ بلنگ سسٹم لایا جائے گا
اسلام آباد (آئی این پی + اے پی اے + نوائے وقت رپورٹ) نئی حکومت کی طرف سے توانائی بحران پر قابو پانے کےلئے آئندہ پانچ سالہ منصوبے کا ”بلیو پرنٹ“ سامنے آ گیا جس کے مطابق سندھ میں تھر کے کوئلے سے پانچ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی، سولر، ہوا، پھوک اور بائیو گیس سے بجلی کی پیداوار کو ترجیح دی جائے گی، بجلی کی پیداواری اور تقسیم کار کمپنیوں میں اصلاحات کر کے کرپشن اور بجلی چوری کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا، بجلی پر سبسڈی آئندہ صرف 100 یونٹ تک کے صارفین کے لئے ہو گی، گیس بحران کے خاتمے تک نئے سی این جی سٹیشنز لگانے پر بھی پابندی عائد کی جائے گی، پیر کے روز نئی حکومت کی طرف سے توانائی بحران کے خاتمے کے لئے تیار کردہ پانچ سالہ منصوبے کے بارے میں ملنے والی تفصیلات کے مطابق سندھ میں تھر کے کوئلے سے 5 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی، آئندہ پانچ سالوں میں بجلی کی پیداوار اور نیٹ ورک بچھانے پر 31 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے سسٹم میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی داخل کی جائے گی، روایتی ذرائع کے علاوہ سولر، ہوا، پھوک اور بائیو گیس سے بجلی کی پیداوار کو ترجیح دی جائے گی۔ بجلی کی قیمت 50 فیصد سے زیادہ دینے والی صنعت کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے، بجلی صارفین کے لیے پری پیڈ بلنگ سسٹم متعارف کرایا جائے گا، بجلی کی پیداواری اور تقسیم کار کمپنیوں میں اصلاحات کی جائیں گی۔
توانائی بحران / منصوبہ