• news
  • image

افغانستان میں ہمارے مخالف سیاسی دھڑوں کی حمایت نہ کریں : طالبان کا دورہ ایران میں مطالبہ

افغانستان میں ہمارے مخالف سیاسی دھڑوں کی حمایت نہ کریں : طالبان کا دورہ ایران میں مطالبہ

کابل/ اسلام آباد (بی بی سی+ آن لائن+ اے پی اے) افغان طالبان وفد نے ایران کا تین روزہ دورہ مکمل کرلیا ہے۔ مذاکراتی وفد نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں طالبان مخالف سیاسی دھڑوں اور نیٹو اتحاد کی حمایت نہ کریں جبکہ افغان حکومت نے اس دورے کو باعث تشویس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے پڑوسی ملکوں کے ساتھ اسی طرح کے مذاکرات سے انٹرا افغان ڈائیلاگ کی کوششیں متاثر ہورہی ہیں۔ طالبان کے ایک سینئر رہنماءنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پاکستانی میڈیا کو بتایا ہے کہ مذاکراتی ٹیم ایران کا تین روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد گزشتہ روز واپس پہنچی ہے ٹیم کے ایرانی حکام نے ملاقاتوں اور بات چیت میں یہ اپیل کی ہے ایران افغانستان سے اتحادی فوج کے انخلاءکے تناظر میں طالبان مخالف افغان سیاسی دھڑوں اور نیٹو اتحادی کی حمایت نہ کرے مذاکراتی ٹیم نے ایران کے پاکستان میں ہزارہ قبائل کو نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے تحفظات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ طالبان کے سینئر اہلکار نے بتایا کہ مذاکراتی ٹیم کے اس دورے کی لیڈر شپ نے منظوری دیدی تھی لیکن اس حوالے سے کو ئی باضابطہ طور پر سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔ ادھر ایرانی وارت خارجہ نے طالبان وفد کے دورے کے حوالے سے تمام رپورٹس کو مسترد کردیا ہے۔ افغان طالبان نے تصدیق کی ہے گذشتہ ماہ طالبان کے وفد نے ایران کے دورے پر ایرانی حکام سے ملاقات کی لیکن کابل میں ایران کے سفارت خانے نے دورے کی تردید کی ہے۔ تاہم افغان طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی کے مطابق چند روز قبل طالبان کے سیاسی کمیشن کے ایک وفد نے ایرانی حکام کی دعوت پر ایران کا دورہ کیا تھا۔ نیوز ایجنسی فارس نے خبر دی تھی کہ اس دورے میں افغان طالبان نے ایرانی حکام سے ملاقات کی اور دوطرفہ اور علاقائی امور سمیت دیگر موضوعات پر بات چیت کی۔ طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی کے مطابق یہ دورہ ایرانی حکام کی دعوت پر ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’طالبان کی جانب سے یہ ایران کا پہلا دورہ نہیں تھا بلکہ اس سے قبل بھی طالبان کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے ایران کا دورہ کیا تھا۔ طالبان وفد نے تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی تھی۔ طالبان کے مطابق انہوں نے اس کانفرنس میں نہ صرف افغانستان میں جاری مزاحمت کے بارے میں شرکاءکے سامنے اپنا موقف رکھا بلکہ دنیا بھر میں جاری اہم موضوعات اور بدلتے حالات پر اپنانقطہ نظر بیان کیا۔ حالیہ دورے کے بارے میں طالبان کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس دورے میں طالبان وفد نے ایرانی حکام کے ساتھ علاقائی صورتحال کے علاوہ ایران میں موجود افغان مہاجرین کو درپیش مشکلات پر بھی بات کی۔ ایران کے اس دورے سے قبل طالبان کے رہنما جاپان اور فرانس کا دورہ کر چکے ہیں جہاں انہوں نے افغانستان کے حوالے سے کافنرنسوں میں شرکت کی تھی۔ سیاسی مبصرین کے مطابق طالبان کا دورہ ایران افغانستان کے بدلنے حالات کے تناظر میں انتہائی اہم ہے۔ طالبان اور ایرانی حکومت کی اس قربت پر افغان وزارت خارجہ کو بھی تشویش ہے اور اس ضمن میں کابل میں موجود ایرانی سفارتخانے سے اس دورے کی تفصیلات مانگی ہیں۔
طالبان

epaper

ای پیپر-دی نیشن