مشرف کو باہر بھیجنے کی ڈیل ہوچکی: شجاعت، عدالتی کام میں مداخلت کا سوچ نہیں سکتے: پرویز رشید
مشرف کو باہر بھیجنے کی ڈیل ہوچکی: شجاعت، عدالتی کام میں مداخلت کا سوچ نہیں سکتے: پرویز رشید
لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) (ق)لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے پارلیمنٹ میں موجود 80 فیصد وہ لوگ ہیں جنہوں نے فوجی آمروں کا ساتھ دیا، سب کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ مسلم لیگ (ن) ملکی مسائل حل کرے، اسے آخری موقع دیا گیا ہے، پھر ایسا موقع نہیں آئیگا۔ڈاکٹر عبدالمالک کا وزیر اعلیٰ بلوچستان بنانے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ اس سے بلوچستان کے مسئلے کے حل میں مدد ملے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پرویز مشرف سے مسلم لیگ (ن) کی ڈیل ہوگئی ہے وہ جلد ہی سعودی عرب یا دبئی روانہ ہوجائیں گے۔ گذشتہ روز پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پختونخواہ ملی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے ٹھیک کہا ہے کہ فوجی آمروں کا ساتھ دینے والوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے لیکن پارلیمنٹ میں صرف بیس فیصد ارکان ایسے ہیں جنہوں نے فوجی آمروں کا ساتھ نہیں دیا ہم تو چاہتے ہیں ان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔ بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے ڈاکٹر عبدالمالک بہت موزوں شخص ہیں ان کی قابلیت پر کسی کو شک نہیں ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے ترجمان سنیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پرویز مشرف عدالتی تحویل میں ان کے ملک سے باہر جانے کے بارے میں مسلم لیگ (ن) کوئی کردار ادا نہیں کر سکتی۔ انہوں نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اول تو مسلم لیگ (ن) ابھی حکومت میں نہیں آئی، اگر مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہو تو بھی ہم عدالت کے کام میں مداخلت کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ ہمیں چودھری شجاعت حسین سے ایسی بچگانہ بات کی توقع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف عدالتی تحویل میں ہیں، مسلم لیگ (ن) یا حکومت مداخلت نہیں کر سکتی۔ اگر پھر بھی شجاعت صاحب کو سمجھ نہیں آئی تو ایس ایم ظفر کے پاس جائیں وہ انہیں سمجھا دیں گے۔متحدہ کے رہنماءفاروق ستار نے کہا ہے کہ جب سب نے مشرف کا ساتھ دیا تو ہم نے بھی دیدیا
شجاعت / پرویز رشید