• news

نوازشریف اور منموہن سنگھ کی ہم آہنگی سے پاکستان بھارت تعلقات کا نیا باب رقم ہوگا : پاکستانی ہائی کمشنر

نئی دہلی (کے پی آئی) کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل پر توجہ مرکوزکرنے کا اعادہ کرتے ہوئے پاکستان نے کہاہے کہ میاں نوازشریف اور من موہن سنگھ کی ہم آہنگی سے پاکستان بھارت تعلقات کا نیا باب رقم ہوگا۔ مذاکراتی وامن عمل کی صحیح سمت کو متوقعہ وزیر اعظم کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے اسلام آباد نے کہا ہے کہ بات چیت کے عمل کو وہیں سے آگے بڑھایا جائے گا جہاں یہ سال 1999ءمیںرک گیا تھا۔ تیسری مرتبہ پاکستان کے وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف لینے سے دو روز قبل ممکنہ وزیر اعظم میاں نواز شریف نے پھر اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ پاکستان بھارت مذاکراتی اور امن عمل کو صحیح سمت دینے کی کوشش کریں گے ۔ نئی دلی میں قائم پاکستانی ہائی کمشن نے سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف بھارت کے ساتھ تعلقات کو صحیح ٹریک پر لانے کی کوشش کریں گے اور اسی جذبے کے تحت موصوف نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اور الیکشن میں شاندار جیت حاصل کرنے کے بعد بھارت کے بارے میں مثبت خیالات کا اظہار کیا ۔ پاکستان میں پھر ایک مرتبہ نواز شریف کے وزیر اعظم بن جانے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کے عمل میں نئی جہت پیدا ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں دونوں ملک کشمیر سمیت تمام دو طرفہ مسائل کو پرامن طور حل کرنے کی راہ پر گامزن ہوسکتے ہیں۔ بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں نواز شریف کا تیسری مرتبہ پاکستان کا وزیر اعظم بن جانا تاریخی موقعہ فراہم کررہا ہے اور دونوں ملکوں کو اس موقعے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے تعلقات میں بہتری اور تمام مسائل کے حل پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ پاکستانی سفارتخانہ کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ میاں نواز شریف دو طرفہ تعلقات میں بہتری لانے کے علاوہ تمام دو طرفہ مسائل کو پرامن طور حل کرنے میں انتہائی سنجیدہ اور مخلص ہیں اور اسی جذبے کے تحت انہوںنے وزیر اعظم من موہن سنگھ کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی ۔ من موہن سنگھ کو پاکستان میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور میاں نواز شریف کی طرف سے نئی وفاقی حکومت بنانے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوسکتا ہے جبکہ گزشتہ کئی مہینوں سے تعطل کا شکار مذاکرات کا عمل واپس ٹریک پر آسکتا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اچھی ہمسائیگی ، دوستانہ تعلقات اور مختلف محاذوں پر اشتراک سے اس خطے میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا جو کہ کروڑوں لوگوں کیلئے بہتر مستقبل کا ضامن بن سکتا ہے ۔

ای پیپر-دی نیشن