کاہنہ: چار سال قبل لگایا جانے والا فلٹریشن پلانٹ آپریشنل ہوئے بغیر ناکارہ ہوگیا
کاہنہ (نامہ نگار)کاہنہ میںچار سال قبل لگایا جانے والا واٹر فلٹریشن پلانٹ نکارہ ہو گیا، سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان ،نشتر ٹاﺅن انتظامیہ کی ملی بھگت سے واٹر فلٹریشن پلانٹ کے ارد گرد دوکانیں سجی ہوئی ہیں ،مقامی انتظامیہ دوکاندوں سے ماہانہ ہزاروں روپے رشوت وصول کرتی ہیں ،چار سال قبل لگنے والا واٹر فلٹریشن پلانٹ آج تک آپریشنل نہ ہو سکا،شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوگئے۔ کاہنہ میں شہری گندہ اور بدبو دار پانی پینے پر مجبور ہیں ،جس کی وجہ سے ہپا ٹائٹس اورپیٹ کی مختلف بیماریا ں پھیل گئی ، علاقے کے ہسپتالوں اور کلینکوںپر صبح،شام بیماریوں میں مبتلا لوگوں کا رش لگا رہتا ہے ،واٹر پلانٹ کا افتتاح حلقہ سے منتخب پیپلز پارٹی کے سابقہ ایم این اے طارق شبیر اور سابقہ ایم پی اے فاروق یوسف گھرکی نے کیا تھا ،افتتاح کے بعد واٹر فلٹر پلانٹ چالو تو نہ ہو سکا لیکن اس کے اندر سموسے بنائے جاتے ہیںاور دیگر دوکانداروں نے بھی اپنے اڈے لگا رکھے ہیں ، شہریوں نے نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا ،وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھانے کے فوراََ بعد اپنے حلقے کاہنہ کا واٹر فلٹریشن پلانٹ چالو کرائیں تاکہ شہریوں کو پینے کا صاف پانی میسر ہو سکے۔