• news

اختلافات: فوزیہ قصوری کا تحریک انصاف چھوڑنے کا فیصلہ

لاہور (حافظ عبدالرحمن / وقت نیوز + لیڈی رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف شعبہ خواتین کی سابق مرکزی صدر فوزیہ قصوری نے قیادت سے اختلافات کے بعد پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ لیڈی رپورٹر کے مطابق فوزیہ قصوری کا ملک بھر سے ساتھی خواتین سمیت پارٹی چھوڑ کر مسلم لیگ (ن) جوائن کرنے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے یہ فیصلہ عمران خان سے اختلافات کے باعث کیا ہے۔ فوزیہ قصوری کو دوہری شہریت کی وجہ سے الیکشن میںحصہ لینے سے روکا گیا جبکہ مخصوص نشستوں پر بھی پارٹی فہرست میں انکا نام شروع کے نمبروں پر نہیں تھا حالانکہ انہوں نے اہلیت حاصل کرنے کیلئے دوہری شہریت بھی چھوڑی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے مسلم لیگ (ن) جوائن کرنے کے حوالے سے انکے معاملات مریم نواز سے طے پا گئے ہیں۔ دریں اثنا عمران خان کا کہنا ہے فوزیہ قصوری کی پارٹی کیلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں تاہم چیئرمین سمیت سبھی پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں۔ حالیہ انتخابات کے بعد ٹکٹوں کی تقسیم پر شروع ہونیوالا تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔ فوزیہ قصوری تو رکن قومی اسمبلی کا ٹکٹ حاصل نہ ہونے پر پہلے ہی ناراض تھیں کہ دیگر پارٹی خواتین رہنما بھی کھل کر میدان میں آنے کیلئے پَر تول رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کی بہن علیمہ خان اور عائلہ ملک شدید الزامات کی زد میں ہیں۔ علیمہ خان پر الزام عائد کیا جا رہا ہے وہ پارٹی کی خواتین ونگ کا عملاً کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہیں اس لئے اپنی من پسند اور خوشامدی خواتین کو آگے لا رہی ہیں۔ ان پر الزام ہے وہ پارٹی سے کئی برسوں سے وابستہ خواتین کو دانستہ قیادت سے دور کررہی ہیں اور دلچسپ امر یہ ہے عمران خان اپنی بہن کی باتوں کو مان بھی رہے ہیں۔ پارٹی رہنما¶ں کا الزام ہے علیمہ خان کی واحد قابلیت عمران کی بہن ہونا ہے۔ موروثی سیاست کے مخالف کپتان پر انکی بہن کی وجہ سے بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ناراض خواتین خیبر پی کے، کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی انتہائی قریبی عزیز خواتین کو ٹکٹ دینے پر کڑی تنقید کررہی ہیں۔ دوسری طرف یہ الزام بھی لگایا ہے کہ عمران خان عائلہ ملک کی کوئی بات نہیں ٹالتے۔ تحریک انصاف خواتین ونگ کی رہنما¶ں اور عمران خان سے طویل سیاسی رشتہ رکھنے والی خواتین دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطوں میں مصروف ہیں جس کے باعث آئندہ چند دنوں میں تحریک انصاف کو شدید نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔ این این آئی کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا ہے خواتین کی مخصوص نشستیں شیریں مزاری اور منزہ حسن کو دینے کا فیصلہ میرٹ پر کیا گیا۔ مزید بتایا گیا ہے سلونی بخاری بھی نظرانداز کرنے پر قدرے ناراض ہیں۔ عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا ہے خواتین کی مخصوص نشستوں پر کھڑا ہونیوالا تنازعہ اب ختم ہوجانا چاہئے۔ انتخابات سے قبل قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئے امیدواروں کی فہرست کو پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے قومی کمشن کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ شیریں مزاری کے مطابق عمران خان نے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے تمام ممبران کے اتفاق رائے کے بعد یہ فیصلہ کیا۔ آئی این پی کے مطابق فوزیہ قصوری نے کہا ہے میں نے نہیں تحریک انصاف نے مجھے چھوڑ دیا، اپنے 18 قیمتی سال پارٹی کو دئیے، تحریک انصاف کی قیادت کے روئیے نے دل توڑ دیا، شاید مجھ میں ہی کوئی کمی ہوگی، اپنے قائد کے معیار پر پورا نہ اتر سکی، نہیں جانتی میں کہاں جا رہی ہوں۔ انٹرویو میں انہوں نے کہا انٹرنیشنل این جی اوز نے بھی مجھ سے شمولیت کیلئے رابطے کئے ہیں لیکن جو جماعت بھی عوام کی خدمت کیلئے عزت سے پلیٹ فارم دیگی میں وہاں چلی جاﺅں گی۔ ادھر جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والی تحریک انصاف کی خاتون رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے فوزیہ قصوری کی ناراضی دور کرنے کیلئے اپنی نشست قربان کرنے کا اعلان کردیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا فوزیہ قصوری کی وفاداری تحریک انصاف کیلئے اہمیت رکھتی ہے تو اپنی نشست ان کیلئے کسی بھی وقت چھوڑنے کے لئے تیار ہوں۔ 

ای پیپر-دی نیشن