• news

قائد ایوان کا انتخاب۔ پارلیمنٹ ہاﺅس میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر

14وےں قومی اسمبلی کے سپےکر اور ڈپٹی سپےکر کے انتخاب کے بعد وزےراعظم کے انتخاب عمل شروع ہو گےا ہے جو آج اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائے گا منگل کو وزےر اعظم کے منصب کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرانے کی وجہ سے پارلےمنٹ ہاﺅس غےرمعمولی سرگرمےوں کا مرکز بنا رہا۔ ےکے بعد دےگرے مسلم لےگ (ن) ، پےپلز پارٹی پارلےمنٹےرےنز اور تحرےک انصاف کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے لئے امےدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ مخدوم جاوےد ہاشمی جو مےاں نواز شرےف کے قرےبی ساتھی رہے اب وہ ان کے مد مقابل وزارت عظمیٰ کے امےدوار ہےں، ماضی کا ”باغی“ پارٹی کے فےصلوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وزارت عظمیٰ کا انتخاب لڑتا رہا ہے آج وہ اپنے سابق قائد کے خلاف وزارت عظمیٰ کے حصول دوڑ مےں شرےک ہےں۔ حکومت سازی کا کام آج مکمل ہو جائے گا۔
پےپلز پارٹی پارلےمنٹےرےنز، پاکستان تحرےک انصاف اور اےم کےو اےم اپوزےشن بےنچوں پر بےٹھےں گی اسی طرح جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی، پاکستان مسلم لےگ (ق) کے اپوزےشن بنچوں پر بےٹھنے کا امکان ہے قومی اسمبلی کے قےام کے بعد کےفے ٹےرےا کی رونقےں بحال ہو گئی ہےں نومنتخب ارکان اپنے حامےوں کا غول لئے کےفےٹےرےا مےں براجمان رہتے ہےں سار دن ممکنہ وزراءکے بارے مےں قےاس آرائےاں کا سلسلہ جاری رہتا ہے تےن وزراءکے سوا کسی وزےر کے بارے مےں ابھی تک کنفرمےشن نہےں ہوئی ۔لہذا ابھی تک اس بارے مےں کوئی نےوز برےک نہےں ہوئی۔

ای پیپر-دی نیشن