شہباز شریف آج تیسری بار وزیراعلیٰ بن جائیں گے‘ نوازشریف کی قیادت میں تعمیر نو کا عظیم موقع ملا ہے: نامزد وزیراعلیٰ
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ خصوصی رپورٹر) پنجاب اسمبلی آج (جمعرات کو) نئے قائد ایوان کا انتخاب کرے گی۔ وزارت اعلیٰ کے عہدے کےلئے مسلم لیگ (ن) کے میاں محمد شہباز شریف اور تحریک انصاف و ق لیگ کے مشترکہ امیدوار میاں محمود الرشید کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ شہباز شریف اپنی جماعت کی پنجاب اسمبلی میں اکثریت کے باعث باآسانی وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہو جائیںگے۔ اجلاس آج صبح گیارہ بجے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی صدارت میں ہو گا۔ تلاوت کلا م پاک اور نعت رسول مقبول کے بعد وزیراعلیٰ کے چناﺅ کےلئے ووٹنگ کے طریق کار کا اعلان کیا جائے گا۔ اجلاس کےلئے سخت سکیورٹی انتظامات کئے جائیں گے اور اس سلسلہ میں اسمبلی عمارت کے اطراف کی شاہراہیں عام ٹریفک کے لئے بند ہوں گی جبکہ اردگرد واقع عمارتوں پر بھی ماہر نشانہ باز تعینات کئے جائیں گے۔ دریں اثناءگورنر ہاﺅس لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب کی آج ہونے والی تقریب حلف برداری کےلئے سکیورٹی سمیت تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود شہباز شریف سے وزارت اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔ تقریب میں سیاسی جماعتوں کی سرکردہ شخضیات کے علاوہ اعلیٰ سرکاری حکام بھی شریک ہوں گے۔ پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان کے لئے جمع کرائے گئے تمام کاغذات نامزدگی درست قرار دےدیئے گئے، قائد ایوان کے لئے میاں شہباز شریف کی جانب سے 13کاغذات نامزدگی جبکہ میاں محمود الرشید کی جانب سے نامزدگی کی ایک درخواست دی گئی تھی۔ دوسری جانب شہباز شریف نے کہا ہے کہ قدرت نے قوم کو محمد نوازشریف کی قیادت میں پاکستان کی تعمیرنو کا عظیم موقع دیا ہے۔ ایسے مواقع قوموں کی زندگی میں بہت کم آتے ہیں اور اب یہ پاکستان کے عوامی نمائندوں‘ سیاسی جماعتوں اور عوام کا فرض ہے کہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور مل کر وطن عزیز کو موجودہ بحرانوں سے نکالیں۔ وفود سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں محمد نوازشریف کا پہلا خطاب تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ ہماری تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ بھاری اکثریت سے منتخب ہونے والے کسی وزیراعظم نے اس قدر انکساری‘ کشادہ دلی اور خلوص کے ساتھ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ چلنے کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا خطاب حقیقی معنوں میں ایک قومی رہنما اور مدبر سیاستدان کا خطاب تھا۔ محمد شہبازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے سب کو ساتھ لے کر چلنے کا یہ پیغام محض تقریروں تک محدود نہیں بلکہ ہم نے اس کے لئے حکومت میں آنے سے پہلے عملی کام کا آغاز کر دیا ہے۔ کے پی کے میں تحریک انصاف کی حکومت کا قیام اور بلوچستان میں وزارت عظمیٰ کے لئے ڈاکٹر عبدالمالک کی تقرری مسلم لیگ (ن) کے اسی طرزفکر کی غمازی کرتی ہے۔ محمد شہبازشریف نے کہا کہ ہم پنجاب میں بھی صلح کل کے اسی راستے پر چلیں گے۔ دوسری طرف ہم یہ امید کرنے میں حق بجانب ہیں کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں خیرسگالی کے ان جذبات کا خیرسگالی سے جواب دیں گی۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد شہباز شریف نے کہا کہ لوڈشیڈنگ میں کمی اور معیشت کی بحالی صوبے میں ہماری پہلی ترجیحات ہوں گی۔ ان دو کاموں میں کامیابی سے صنعتوں کا پہیہ چلے گا۔