شیخ رشید کو فرزند مشرف کہنے پر سپیکر کی لیگی کارکن کو ڈانٹ، طالع آزما جیسے الفاظ سے گریز کریں: ایاز صادق ‘مجھے بولنے نہ دیا تو یہاں کوئی نہیں بول سکے گا: شیخ رشید
اسلام آباد (خبرنگار+ وقائع نگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں سپیکر قومی اسمبلی اور شیخ رشید میں پہلی جھڑپ ہوئی۔ سپیکر نے انہیں کہا کہ طالع آزماﺅں کا ساتھ دینے جیسے الفاظ سے گریز کریں۔ اس پر شیخ رشید نے کہا اگر میں ایوان میں نہ بول سکا تو کوئی بھی نہیں بول سکے گا۔ اجلاس کے دوران اس وقت چند لمحوں کیلئے صورتحال کشیدہ ہو گئی جبکہ فلور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو دیا گیا تو انہوں نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ آج حیرانگی ہو رہی ہے کہ کل جن کو خود آمروں نے متعارف کرایا آج وہی طالع آزماﺅں کیخلاف بات کر رہے ہیں۔ اس موقع پر مہمانوں کی گیلری سے ایک لیگی کارکن نے انہیں ٹوکا اور ”مشرف کا فرزند“ کی آواز کسی جس پر سپیکر نے اسے ڈانٹا اور کہا اگر اب آپ نے کمنٹس دیئے تو آپ کو گیلری سے نکال دیا جائے گا۔ شیخ رشید نے کہا جس ملک میں ریل اور ہوائی جہاز بند ہوں وہاں خنجراب تک نئی ریل اور سڑک بنانے کی بات کی جا رہی ہے۔ پہلے ملک میں ریل کا نظام تو ٹھیک کیا جائے۔ قبل ازیں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم کا ووٹ تحریک انصاف کو دوں گا اور وزیراعظم بنے کی مبارکباد نواز شریف کو۔ انہوں نے کہا نئے چہرے صرف فلموں میں ہی اچھے لگتے ہیں سیاست میں نہیں، غریب عوام کے مسائل حل ہونے چاہئیں۔