• news
  • image

جارحانہ معاشی سفارتکاری پر توجہ دی جائے‘ شدت پسندوں کی بیرونی امداد روکیں گے : نوازشریف

جارحانہ معاشی سفارتکاری پر توجہ دی جائے‘ شدت پسندوں کی بیرونی امداد روکیں گے : نوازشریف

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ایجنسیاں) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے انسداد کیلئے ان کی حکومت تمام سیاسی جماعتوں،سیکورٹی فورسز، میڈیا اور سول سوسائٹی کے ساتھ مشاورت سے جامع حکمت عملی وضع کرے گی۔ پاکستان بھارت تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے سرگرم کوششیں کی جائیں لیکن اس کے ساتھ ہی مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کا حل بھی تلاش کیا جائے۔ دفتر خارجہ کے مطابق میاں نواز شریف نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد بیرون ملک پاکستان کے تمام سفارتی مشنوں کے سربراہان کے نام ارسال کردہ پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کے عوام نے ملک کی ترجیحات اور آئندہ کی سمت کا نہاےت واضح انداز میں تعین کر دیا ہے۔ اس پیغام کے ذریعے وزیر اعظم نے خارجہ امور پر پہلا پالیسی بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے خارجہ پالیسی کی ترجیحات، پڑوسی ملکوں، برادر ممالک اور اہم عالمی طاقتوں کے ساتھ تعلقات، معیشت کی بحالی اور انسداد دہشت گردی جیسے موضوعات پر تفصیل کے ساتھ اظہار خیال کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان کی حکومت عوام کی دانش، قائد اعظم کے ویژن اور اقوام عالم میں جائز مقام حاصل کرنے کی خواہش جیسے رہنما اصولوں کی پیروی کرے گی۔ پاکستان کا حجم اور اس کی باطنی طاقت، ملک کو عالمی سطح پر نمایاں کردار ادا کرنے کی استعداد عطا کرتی ہے۔ بیرون ملک پاکستان کے سفارتخانے اور سفارتی مشن، بیرونی دنیا میں ہمارا اولیں تشخص اور ہماری پہلی دفاع لائن اور مذکورہ بالا مقاصد کے حصول کیلئے سب سے اہم ذریعہ ہیں۔ وزیر اعظم نے خارجہ پالیسی کی ترجیحات بھی بیان کر دیں جو پاکستان کے سفارتخانوں اور سفارتی مشنوں کیلئے بنیادی راہنما اصولوں کا کام سرانجام دیں گی۔ وزیر اعظم نے کہا اس امر پر مکمل اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ ہر حال میں قومی مفاد ہی ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد ہو گی۔ انہوں نے بیرونی سطح پر ایسا ماحول قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس کے اندر ایک جمہوری اور ترقی پسند پاکستان بیرونی دنیا کے ساتھ مثبت روابط کار رکھ سکے۔ ملک کے اندر اور باہر امن کے بارے میں قائد اعظمؒ کے ویژن کے مطابق یہ مقصد حاصل کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نوجوانوں کی بڑی آبادی کا حامل ہے جن کی توانائی کو ملک کی ترقی کیلئے بروئے کار لایا جانا چاہیے۔ یہ تمام نوجوانوں اور بطور خاص گیارہ مئی کو ووٹ کا حق استعمال کرنے والے نوجوانوں کا مطالبہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ داخلی طاقت و استحکام کا معاشی ترقی اور عوام کی خوشحالی پر انحصار ہے۔ قومی ایجنڈا کے اس اہم مقصد کے حصول میں سفارتی مشنوں کا کلیدی کردار ہے۔ انہوں نے سفارتی مشنوں کو جارحانہ معاشی سفارت کاری بروئے کار لانے کی ہدایت کی تاکہ تجارت، غیر ملکی سرمایہ کاری اور معاشی تعاون کے شعبوں میں ملکی مفادات کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔ مﺅثر معاشی سفارتکاری کیلئے سفارتی مشنوں، حکومتی محکموں اور تاجر برادری کے درمیان شراکت عمل درکار ہو گی۔ معیشت سے متعلق محکموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تاجروں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے نکتہ نظر سے سفارتی مشنوں کو بروقت، درکار معلومات فراہم کریں۔ وزیر اعظم نے ملک کو درپیش تونائی کا بحران کم از کم ممکن وقت میں ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے سفارتی مشنوں کے سربراہان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ روایتی اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں منصوبوں کیلئے ممکنہ شراکت داروں کے بارے میں حکومت کو اپنی تجاویز ارسال کریں۔ سائنس، ٹیکنالوجی اور تعلیم کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سفارتی مشنوں کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ ملکوں میں سائنس و ٹیکنالوجی و تحقیق کرنے والے اداروں اور نجی شعبہ کی تلاش کر کے اپنے تعلیمی و تحقیقی اداروں کے ساتھ ان کا رابطہ قائم کرائیں۔ وزیر اعظم نے کہا پڑوسی ملک ان کی حکومت کی فوری توجہ کا مرکز ہوں گے کیونکہ خطہ میں پائیدار امن کے قیام تک ترقی و خوشحالی کیلیے ہماری کوششیں کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو سکتیں۔وزیر اعظم نے افغانستان میں مستحکم حکومت اور پایئدار امن کے قیام کیلئے علاقائی سطح پر اتفاق رائے قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے افغانوں کی قےادت مےں افغانستان کے لےے امن و قومی مفاہمت کی کوششوں اور ان کے لےے پاکستان کی حماےت کے عزم کا اعادہ کےا۔ پاکستان بھارت تعلقات کے حوالہ سے انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمےان تعلقات کو معمول پر لانے کے لےے تےز رفتار کوششوں کی ضرورت پر زور دےتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لےے مسلہ کشمےر سمےت تمام تصفےہ طلب تنازعات کے حل کے لےے سرگرم کوششیں کی جائےں۔ انہوں نے کہا کہ خلیجی ریاستوں، سعودی عرب، ترکی، اےران جےسے برادرملکوں کے ساتھ قرےبی دوستانہ تعلقات اور تعاون کو مزید مﺅثر بنایا جائے گا۔ پاک امرےکہ تعلقات کے بارے مےں انہوں نے کہا کہ متعدد شعبوں مےں دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات ہےں ہم اختلافات رائے کو کم کرنے اور اشتراک و تعاون کو فروغ دےنے کی کوشش کرےں گے انہوں نے کہا کہ چےن کے ساتھ پاکستان کے ہمےشہ دوستانہ تعلقات رہے ہےں ہمارے درمےان موثر معاشی شراکت قائم ہے عظیم دوست چےن کے ساتھ سٹرٹےجک تعلقات مزےد مستحکم کےے جائےں گے۔ انہوں نے کہا کہ روس علاقے کی اہم طاقت اور پاکستان کا شراکت دار ہے روس کے ساتھ تعلق کو مزےد فروغ دےاجائےگا۔ اپنے حالےہ معاشی بحران کے باوجود ےورپ عالمی سطح پر اےک اہم کردار ہے اور پاکستان کاسب سے بڑا تجارتی شراکت دار بھی ہے ےورپ کے ساتھ دوطرفہ اور انفرادی ملکوں کی سطح پر تعلقات کو مزےد تقوےت دی جائے گی دہشت گردی کے موضع پر اظہار خےال کرتے ہوئے وزےر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت تمام سےاسی جماعتوں، سکےورٹی فورسز، مےڈےا اور سول سوسائٹی کی مشاورت کے ساتھ اس مسلے سے نمٹنے کے لےے اےک جامع حکمت عملی بنائے گی تاہم اس کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کی بےرونی جہت کا حل نکالنے کی بھی ضرورت ہے انتہا پسند گروپوں کے مالی وسائل ختم کرنے کے لےے عالمی اور علاقائی سطح پر تعاون لازمی ہے وزےر اعظم نے کہا کہ بےرون ملک بہت بڑی تعداد مےں تارکےن وطن مقےم ہےں جن کی دےکھ بھال سفارت خانوں کی اولےن ذمہ دارےوں مےں سے اےک ہے ےہ تارکےن وطن ملک و پاکستان کا قےمتی اثاثہ ہےں ان پاکستانےوں کے مفادات کا بھرپور انداز مےں تحفظ کےا جائے گا۔انہوں نے سفارت خانوں کو ہداےت کی کہ وہ پاکستان کا مثبت تشخص، تارےخی و ثقافتی ورثے اور موسےقی آرٹ اور دےگر شعبوں مےں ملکی اہمےت کو اجاگر کرنے کے لےے موثر کوشےش کرےں انہوں نے کہا کہ اےک ترقی ےافتہ اور خوشحال پاکستان کی تعمےر کے لےے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اپنے پالیسی بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے شدت پسند گروہوں کو بیرونی ممالک سے ملنے والی مالی امداد کو روکا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے بیرونی عوامل کو بھی سمجھنا ضروری ہے اور شدت پسندوں کو بیرونی ممالک سے ملنے والی مالی امداد کو روکا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو شدت پسندی پر قابو پانے کے لئے علاقائی اور عالمی برادری سے تعاون کی ضرورت ہے۔ میاں نوازشریف نے پاکستانی سفارت کاروں سے کہا ہے کہ وہ جارحانہ انداز میں معاشی سفارت کاری پر توجہ دیں۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے پاکستان سفارت خانوں کو ہدایت کی کہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاری، تجارت اور دوسرے ممالک سے معاشی تعاون کے فروغ پر توجہ دیں۔ میاں نوازشریف نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ملکی طاقت کا انحصار پائیدار معاشی ترقی میں پنہاں ہے اور سفارت کاروں پر اس سلسلے میں اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے پاکستان سفارت کاروں کو ہدایت کی کہ توانائی کے شعبے میں ممکنہ تعاون کے مواقع کی نشاندہی کریں۔
خارجہ پالیسی

epaper

ای پیپر-دی نیشن