مشرف کو دوبار آئین توڑنے کے جرم میں 2 بار پھانسی ہونی چاہئے: منور حسن
مشرف کو دوبار آئین توڑنے کے جرم میں 2 بار پھانسی ہونی چاہئے: منور حسن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سید منورحسن نے کہا ہے کہ مشرف کو دوبار آئین توڑنے کے جرم میں دوبار پھانسی کی سزا دی جانی چاہئے۔ مشرف جامعہ حفصہ کی طالبات اور اکبر بگٹی کے بھی قاتل ہیں اور امریکہ کی ایک فون کال پر ڈھیر ہو کر انہوں نے ملک کو دہشتگردی کے حوالے کردیا جس کی ہم آج تک سزا بھگت رہے ہیں ۔ بلوچستان کے عوام کے زخموں پر بھی مرہم رکھنے کے لیے مشرف کو سزا دینا ضروری ہے ۔ نئے حکمرانوں سے عوام بجا طور پر بڑی امیدیں اور توقعات رکھتے ہیں ۔ عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کے لیے حکمرانوں کو فوری ریلیف دینا پڑے گا۔ سیکولر لابی ملک میں ہر اس مقام پر قابض ہے جہاں سے فیصلے ہوتے ہیں لیکن قوم کو مایوس نہیں ہونا چاہیے ۔ پاکستان کا مستقبل اسلام سے وابستہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات محمد انور نیازی اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔ منورحسن نے کہاکہ ملک کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ اس وقت بھی دہشتگردی کا ہے۔ امریکہ جب تک خطے میں موجود ہے پاکستان کی دہشتگردی سے جان نہیں چھوٹ سکتی۔ وہ خود تو طالبان سے مذاکرات کی بھیک مانگ رہاہے اور جب ہم قیام امن کے لیے طالبان سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں تو ڈرون حملوں کے ذریعے مذاکرات کی فضا کو خراب اور مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کر دیتا ہے لیکن اب حکمرانوں کو فیصلہ کرنا پڑے گا کہ وہ پاکستان کی آزادی و خود مختاری کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں یا امریکہ سے تعلقات نبھانے کے لیے معصوم شہریوں کا قتل عام کرواتے رہیں گے۔ حکمرانوں کی خارجہ پالیسی پر نظرثانی اور پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے امریکی جنگ سے لاتعلقی کا اعلان کرنا ہوگا۔ اگر شہباز شریف قیام امن کے لیے کوئٹہ جاسکتے ہیں تو انہیں میرانشاہ اور فاٹا بھی جانا چاہیے۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لیے اچھا ماحول پیدا کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں ہونی چاہیے۔ ملک میں بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے لوگ بجا طور پر اس معاملے میں فوری ریلیف چاہتے ہیں اب حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ عوام کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔
منور حسن