• news

آئی ایس آئی پر بھارتی الزامات تعلقات بہتر بنانے کی کوششوں کیلئے نقصان دہ ہو سکتے ہیں : پاکستان

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے بھارتی وزیر داخلہ کی طرف سے آئی ایس آئی پر نئے الزامات مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے یہ بے بنیاد الزام تراشی دونوں ملکوں کے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران ترجمان نے کہا پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اور انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستان نے گراں قدر قربانیاں دی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ملک میں جمہوری انداز میں منتقلی اقتدار کے بعد یہ پہلی پریس بریفنگ ہے۔ یہ تاریخی موقع پاکستان کے عوام کے لئے باعث فخر ہے۔ جمہوریت کی جڑیں گہری ہونے کی وجہ سے اقوام عالم میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہو گا۔ وزیر اعظم نے خارجہ پالیسی کے چیدہ چیدہ نکات پر رہنما اصول جاری کئے ہیں چنانچہ وزارت خارجہ اور بیرون ملک سفارتی مشن ان اصولوں پر پوری سرگرمی سے عمل کریں گے۔ ترجمان سے پوچھا گیا حال ہی میں ایک برطانوی شہری (الطاف حسین) نے پاکستان توڑنے کی بات کی تو کیا اس معاملہ پر دفتر خارجہ نے برطانیہ سے احتجاج کیا ہے؟ ترجمان نے کہا وہ اس موضوع پر جلد تفصیلات حاصل کر کے جواب دیں گے۔ ترجمان سے سوال کیا گیا پاکستان کے خیر سگالی کے جذبات کا یہی جواب ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارتخانہ کے سامنے مظاہرے ہوتے ہیں جبکہ بھارتی وزیر داخلہ نے آئی ایس آئی پر سکھ شدت پسندوں کو تربیت دینے کا الزام عائد کیا تو ترجمان نے جواب دیا پاکستان، مشرقی پنجاب میں دہشت گردی کے حوالہ سے بھارتی وزیر داخلہ کے الزام کو مسترد کرتا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ کا یہ بیان افسوسناک اور غیر ضروری ہے۔ اس قسم کے بیانات دونوں ملکوں کے قائدین کی طرف سے دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ ترجمان نے کہا اس نوعیت کی بے بنیاد الزام تراشی سے قبل بھارت کو چاہئے کہ اس کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو وہ پاکستان کو فراہم کرے۔ پاکستان تمام تصفیہ طلب معاملات کو بھارت کے ساتھ معنی خیز مذاکرات کے ذریعہ طے کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ ترجمان نے کہا پاکستان کو کابل میں اپنے سفارتخانہ کے انتہائی قریب مظاہروں پر تشویش ہے جس کی وجہ سے پاکستانی سفارتخانہ کی سکیورٹی کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ ہمیں توقع ہے افغان حکومت جنیوا کنونشن کے تحت پاکستانی سفارتخانہ عملہ اور سفارتکاروں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرے گا۔ سعودی عرب میں پاکستانی محنت کشوں کے حوالے سے انہوں نے کہا سعودائزیشن کی پالیسی صرف پاکستان کیلئے نہیں بلکہ سب ہی ملکوں کے کارکن اس کی زد میں آ رہے ہیں۔ امریکہ وزیر خارجہ جان کیری کے دورہ پاکستان کا پروگرام موجود ہے لیکن ابھی تاریخوں کو علم نہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ڈرون حملے پاکستانی قیادت کی انتہائی توجہ حاصل کر رہے ہیں۔ یہ حملے پاکستان کی خودمختاری، انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے خلاف ہیں۔ اسی لئے وزیر اعظم نے واضح طور پر ڈرون حملے بند کرنے کا کہا ہے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق ترجمان نے کہا جرمن وزیراعظم اور وزیر خارجہ 8 جون کو پاکستان کا دورہ کریں گے اور نوازشریف سے ملاقات کریں گے۔ 

ای پیپر-دی نیشن