انتخابات میں ضابطے سے ہٹ کر پروٹوکول دینے والے 104 پولیس افسران کو نوٹس جاری
لاہور (نامہ نگار) الیکشن کمیشن آف پا کستان نے حالیہ انتخابات کے دوران من پسند سیاسی جماعت اور امیدواروں کی پشت پناہی اور انہیں ضابطے سے ہٹ کر پروٹوکول دینے والے 104 پولیس افسران کے خلاف نوٹس جاری کر کے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات کے دوران صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر میں ایسے پولیس افسران کے خلاف میڈیا اور دیگر ذرائع سے حاصل کی جانے والی تصاویر اور کیمرہ فوٹیج حاصل کی گئی تھیں جنہوں نے اپنی سیاسی وابستگیوں اور تعلقات کے باعث خاص طور پر کسی ایک سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے امیدواروں اور سیاسی شخصیات کو نہ صرف ضرورت سے زیادہ پروٹوکول اور پولیس فورس فراہم کی بلکہ انہیں انکے حلقوں میں قائم پولنگ سٹیشنوں پر آزادانہ دندناتے پھرنے کی آزادی بھی دی۔ الیکشن کمشن نے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے ان افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے اور انہیں اپنی صفائی میں ایک ہفتہ کے اندر اندر تحریری جواب دینے کا حکم دیا ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں جن پولیس افسران کو شوکاز نوٹس دیئے گئے ان میں ایس ایچ او نولکھا، ڈیفنس، گوالمنڈی، ماڈل ٹاﺅن، اچھرہ، بادامی باغ، سمن آباد، مزنگ سمیت 26 ایس ایچ اوز شامل ہیں جبکہ پنجاب بھر کے 70 کے قریب ڈی پی اوز، ایس پیز اور ڈی ایس پیز کو بھی شوکاز نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید نے بتایا کہ الیکشن کمشن کی جانب سے جن پولیس افسران سے جواب طلبی کی گئی ہے اگر وہ اپنی صفائی دینے میں کامیاب نہ ہو سکے تو الیکشن کمشن کے حکم کے مطابق ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔