میانمار میں مسلمانوں پر مظالم کیخلاف مذہبی جماعتوں کا ملک گیر یوم احتجاج
لاہور (خصوصی نامہ نگار) ملک بھر میں مختلف مذہبی و دینی جماعتوں کی جانب سے میانمار میں نہتے مسلمانوں پر ڈھائے جانےوالے مظالم کیخلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا۔ احتجاجی اجتماعات اور ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے ان جماعتوں کے رہنماﺅں نے میانمار میں ظلم و تشدد کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری اور امت مسلمہ کی خاموشی اور بے حسی کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کیں۔ ان ملک گیر مظاہروں اور ریلیوں کا اہتمام تحریک حرمت رسول، جماعتہ الدعوة پاکستان، سنی اتحاد کونسل اور دیگر مذہبی تنظیموں اور جماعتوں نے کیا تھا۔ تحریک حرمت رسول اور جماعةالدعوة پاکستان کے زیر اہتمام مختلف شہروں میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں میانمار میں نہتے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے بدترین مظالم کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں۔ اس موقع پر دینی جماعتوں کے قائدین اور جید علماءکرام نے اقوام متحدہ،او آئی سی اور مسلم ممالک سے میانمار کے خلاف سخت اقدامات اورمعاشی و سفارتی تعلقات ختم کرنے کامطالبہ کیا اور کہا میانمار کے مسلمان اپنی عزتوں و حقوق کے تحفظ کیلئے قربانیوں و شہادتوں کا راستہ اختیار کریں۔ میانمار میں مسلمانوں پر عرصہ دراز سے انتہائی سنگین اور انسانیت سوز مظالم ڈھائے جا رہے ہیںلیکن ساری دنیا ان مظالم پر مکمل خاموش ہے کیونکہ متاثرین مسلمان ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جماعةالدعوةکے رہنما حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ، مولانا محمد شمشاد احمد سلفی، حافظ سیف اللہ منصور، حافظ عبدالغفار روپڑی، مولانا سیف اللہ خالد، قاری محمد یعقوب شیخ ، حافظ محمد مسعود، شیخ نعیم بادشاہ، مولانا عبدالوہاب روپڑی، مولانا ابوالہاشم، انجینئر نوید قمر، مولانا بشیر احمد خاکی، مولانا غلام قادر سبحانی، حافظ عبداللہ حنیف، قاری گلزار احمد، قاری احمد وقاص و دیگر نے مختلف شہروں و علاقوں میںنماز جمعہ کے بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوںنے کہاکہ مسلم ممالک متحد ہو کر برما سے سفارتی تعلقات منقطع کریں ،اس کا سماجی و معاشی بائیکاٹ کیا جائے اور اقوام متحدہ بھی پر فوری دباﺅبڑھایا جائے۔ اسی طرح برمی مسلمانوں کی امداد کے لئے فوری امدادی فنڈ قائم کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات کم کی جا سکیں۔ علاوہ ازیں سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام میانمار کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کے خلاف ملک گیر یومِ احتجاج منایا گیا اور جمعہ کے اجتماعات میں میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں اور علمائے اہلسنّت نے میانمار کے مسلمانوں کی حالت ِ زار کو خطباتِ جمعہ کا موضوع بنایا، اس سلسلہ میں سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے جامعہ رضویہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا برما کے مسلمانوں کی نسل کشی پر عالمی ضمیر کیوں خاموش ہے۔ برما میں فوج اور پولیس کی موجودگی میں نہتے مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے، پاکستان کے نئے حکمران برما میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے انسانیت سوز سلوک کے خلاف ہر عالمی فورم پر مو¿ثر آواز اٹھائیں۔ حاجی حنیف طیب نے عارفوالہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا اقوام متحدہ برمی مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے وحشیانہ سلوک کا نوٹس لے، جنرل طارق محبوب نے کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کہا برما کے مظلوم مسلمانوں کو جرمِ بے گناہی کی سزا دی جا رہی ہے، پیر محمد اطہر القادری نے محافظ ٹاﺅن لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا سنی اتحاد کونسل برما کے مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف اقوام متحدہ، او آئی سی، انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور مسلم حکمرانوں کو خطوط ارسال کرے گی۔ یومِ احتجاج کے سلسلہ میں بوریوالہ میں پیر سیّد محمد اقبال شاہ، فیصل آباد میں علامہ باغ علی رضوی، سمندری میں مفتی محمد سعید رضوی، گوجرانوالہ میں صاحبزادہ محمد داﺅد رضوی، مولانا محمد اکبر نقشبندی، خانیوال میں شیخ محمد ذوالفقار رضوی، حافظ آباد میں بیرسٹر وسیم الحسن نقوی، ملتان میں مولانا قاری فیض بخش رضوی، میانوالی میں علامہ منظور عالم سیالوی اور لاہور میں مفتی محمد حسیب قادری، صاحبزادہ سیّد صابر گردیزی، مفتی محمد کریم خان نے اجتماعات سے خطاب کیا۔ دریں اثنا صوبائی دارالحکومت میں جمعہ کے اجتماعات میں علماءنے میانمار میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور عالم اسلام سے مطالبہ کیا کہ وہ برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف اواز اٹھائیں اور ایک عرصے سے جاری مسلمانوں کے قتل کو رکوانے کے لئے کردار ادا کریں۔ مختلف مساجد میں جمعہ کے اجتما عات سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محب النبی ،مولانا محمد امجد خان ،مولانا قاری ثناءاللہ، مولانا سیف الدین سیف، قاری عبد الغفار،حافظ عبد الودود شاہد قاری شبیر احمد عثمانی، مولانا شہزاد کریم، قاری نذیر احمد، مولانا مسعود دین پوری ،مفتی عزیز الرحمن، حافظ اشرف گجر، قاری مشتاق احمد، مولانا محمد ابوبکر، مولانا محمد بلال، مولانا عبدالماجد حقانی نے کہا میانمار میں مسلمانوں کے قتل پر یوا ین او کا کردار شر مناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا میانمار میں مسلمانو ں پر ایک عرصہ سے مظالم ڈھائے جارہے ہیں لیکن ساری دنیا ان مظالم پر خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کےلئے سب سے زیادہ افسوسناک بات او آئی سی کا کردار ہے انہوں نے کہا مسلمان سوچ رہے ہیں کہ اسلامی ممالک کی قیادت کیوں خاموش ہے؟ مولانا محمد امجد خان، مولانا محب النبی، مولانا قاری ثناءاللہ، مولانا سیف نے کہا انسانی حقوق کے دعوے دار اب گونگے اور اندھے اس لئے ہیں کہ گر نے والی لا شیں مسلمانوں کی ہیں انہوں نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کو کسی سے توقع کر نے کے بجائے خود اپنے فیصلے کر نے ہوں گے۔