• news

امریکی دہشت گردی روکنے کا واحد طریقہ طالبان سے مذاکرات ہیں: منور حسن

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا ہے کہ بیت المقدس کی آزادی صرف فلسطینیوں کا نہیں پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے، فلسطینی مسلمان نصف صدی سے قبلہ اول کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے کسی بھی معاہدے پر آج تک اسرائیل نے عملدرآمد نہیں کیا لیکن بین الاقوامی برادری نے ان عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی پر آج تک اسرائیل سے بازپرس نہیں کی، عراق اور افغانستان میں لاکھو ں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا اور لاکھوں کو ان کے گھروں اور آبائی علاقوں سے بے دخل کر دیا گیا مگر عالمی ضمیر سویا رہا اور کسی نے ان مظالم کے خلاف آواز نہیں اٹھائی جبکہ مغرب اور اس کے حواری عالمی اسلامی تحریکوں کو دنیا میں بدامنی اور انتشار کا مجرم ٹھہرا تے ہیں ۔ انتخابات سے تبدیلی نہیں آرہی مکھی پہ مکھی ماری جا رہی ہے۔ نوازشریف نے اپنے سابقہ دور حکومت میں سودی نظام کے خاتمے کے لئے اسلامی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر کے سنگین غلطی کی تھی ان کا یہ اقدام قرآن کی رو سے اللہ و رسول کے خلاف جنگ کے مترادف تھا، انہیں غور کرنا چاہئے کہ کہیں اس کی وجہ سے انہیں 13 سال تک بڑی مصیبتوں سے تو نہیں گزرنا پڑا ؟ اس لئے انہیں چاہئے کہ اللہ سے استغفار کر کے سودی نظام کے خاتمے کا اعلان کردیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع اور مرکز علوم اسلامیہ منصورہ سے فارغ التحصیل ہونے والے مفتیان کرام اور درس نظامی کے طلبہ میں تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے شیخ القرآن و الحدیث مولانا عبدالمالک ، چوہدری محمد اسلم سلیمی ، مفسر قرآن ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی ، حافظ محمد ادریس ، حافظ ساجد انور ، مولانا جاوید قصوری اور خطیب جامع مسجد قاری وقار احمد چترالی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سید منورحسن نے کہاکہ موجودہ حکومت سے عوام بڑی امیدیں اور توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں اور ہماری دعاہے کہ اللہ تعالیٰ نوازشریف اور ان کے ساتھیوں کو قوم کی امیدوں پر پورا اترنے کی ہمت دے ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت جن مصیبتوں سے ہم گزر رہے ہیں ان میں سب سے بڑی مصیبت انرجی بحران ہے جس کی وجہ سے بے روزگاری ، مہنگائی اور غربت میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔ حکومت کو آئندہ بجٹ میں ان بحرانوں سے نکلنے کی واضح حکمت عملی بنانا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت پورے ملک کے عوام کی نمائندہ حکومت ہے اسے خیبر پی کے اور کراچی سمیت پورے ملک سے دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کے لئے سندھ اور کے پی کے کی صوبائی حکومتوں سے تعاون کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ امریکی دہشتگردی کو روکنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ طالبان سے مذاکرات کئے جائیں ۔ امریکہ طالبان سے مذاکرات کی کوششوں کو سبوتاژ کر کے پاکستان کو اندرونی خلفشار کا شکار رکھناچاہتاہے تاکہ وہ اپنے مکروہ عزائم کو پورا کرنے کے لئے معصوم پاکستانی شہریوں کا قتل عام جاری رکھ سکے۔

ای پیپر-دی نیشن