بدترین لوڈشیڈنگ پر لوگ بلبلا اٹھے‘ مظاہرے جاری‘ گرمی سے 2 خواتین سمیت مزید 3 ہلاک
لاہور + اسلام آباد (نامہ نگاران + نیوز ایجنسیاں) بدترین لوڈ شیڈنگ کا عذاب گذشتہ روز بھی جاری رہا جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے، پانی بھی نایاب ہو گیا جبکہ شدید گرمی کے باعث 2 خواتین سمیت مزید 3 افراد دم توڑ گئے جبکہ متعدد بے ہوش ہو گئے۔ کئی شہروں اور دیہات میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے تک پہنچ جانے پر لوگ بلبلا اٹھے اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ رینالہ میں سینکڑوں افراد نے واپڈا آفس کا گھیرا¶ کر لیا اور شدید احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر شدید نعرے بازی کی۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی نے ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کی تفصیلات 10 جون کو طلب کر لی ہیں۔ رینالہ خورد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق تین دن سے بجلی کی بندش سے اکتائے سینکڑوں شہریوں نے ایکسیئن واپڈا رینالہ کے دفتر کا گھیرا¶ کر لیا، ٹائر جلائے اور شدید نعرے بازی کی۔ عارفوالہ، پیرمحل، ٹوبہ ٹیک سنگھ، تاندلیانوالہ اور دیگر شہروں میں 14 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ پر لوگوں نے شدید احتجاجی کیا۔ شےخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ روڈ کی آبادی کوٹ رنجےت مےں بجلی کی مسلسل 36 گھنٹے بندش کےخلاف علاقوں کے سےنکڑوں مکےنوں نے موٹروے انٹرچےنج مےں داخل ہونے کے راستے کے ساتھ گوجرانوالہ روڈ پر ٹائروں کو آگ لگا کر اور بڑی گاڑےاں کھڑی کر کے بطور احتجاج ٹرےفک بلاک کر دی جس سے درجنوں گاڑےاں ٹرےفک مےں پھنس گئی جن مےں سوار خواتےن، بچے، بوڑھے گرمی کی وجہ سے نڈھال ہو گئے۔ مظاہرےن سے مذاکرات کے 2 گھنٹے بعد ٹرےفک بحال کروائی گئی۔ مظاہرےن نے واپڈا اور وفاقی حکومت کےخلاف شدےد نعرے بازی کی۔ ادھر انٹرمیڈیٹ کے امتحانی مرکز میں شدید گرمی اور حبس کو برداشت کرتے ہوئے 2 طالب علم بے ہوش ہو گئے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق قیامت خیز گرمی برداشت نہ کرتے ہوئے دو خواتین سمیت تین افراد جاںبحق ہو گئے۔ نارنگ منڈی کے عبدالغفور مرحوم کی بیوہ، قلعہ کالروالا میں سکینہ بی بی اور ریاست علی شدت کی گرمی کے باعث دم توڑ گئے۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 17 جبکہ دیہات میں 20 گھنٹے سے تجاوز کر چکی ہے۔ ایک گھنٹہ بجلی آتی ہے اور 4 گھنٹے مسلسل بندش معمول بن چکی ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے سے تجاوز کر گیا جس سے شہری پریشان ہو کر رہ گئے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق شہر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 جبکہ دیہات میں 18 گھنٹے سے بھی تجاوز کر جانے کے باعث کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، شدید گرمی اور حبس میں بجلی کی مسلسل 4، 4، پانچ، پانچ گھنٹے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے جبکہ جمعہ کے روز بھی بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث لوگوں کو وضو کے لئے بھی پانی میسر نہ آیا۔ صفدر آباد سے نامہ نگار کے مطابق بدترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف انجمن تاجران نے زبردست احتجاج کیا اور لوڈ شیڈنگ میں کمی کا مطالبہ کیا۔ ادھر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی نے ملک بھر مں لوڈ شیڈنگ کی تفصیلات 10 جون کو طلب کر لی ہیں۔ صوبائی دارالحکومتوں، آزاد کشمیر اور اسلام آباد میں لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ اداروں کی فہرست بھی مانگ لی ہے۔ سینٹ سیکرٹریٹ کے مطابق سینٹ کمیٹی کا اجلاس 10 جون کو ہو گا۔ کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن سے بجلی کی پیداوار اور این ٹی ڈی سی کی طرف سے دی جانے والی بجلی کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔ سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین نیپرا اجلاس کو فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں حالیہ پانچ روپے فی یونٹ اضافے کی تجویز پر وضاحت بھی دیں گے۔ ثناءنیوز کے مطابق فیروزہ اور گرد و نواح میں سخت ترین گرمی کے باعث عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، فیروزہ اور اس سے متصل صحرائے چولستان میں شدید ترین گرمی نے سابقہ سو سالہ ریکارڈ بھی توڑ دئیے، جس کے باعث درجنوں لوگ گرمی کے باعث ہسپتالوں میں پہنچ گئے۔ ادھر شدید گرمی کے باعث گلیشیئر پگھلنے سے مختلف نالوں میں پانی کا بہا¶ تیز ہو گیا اور دریائے غذر کی سطح بلند ہو گئی، متاثرہ علاقوں سے لوگوں نے محفوظ مقامات پر نقل مکانی شروع کر دی۔