اوقاف پراپرٹی کیس: 2 کمپنیوں کو 98 کروڑ 60 لاکھ روپے واپس کرنے کا حکم‘ سرمایہ کاری غیر قانونی ہے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ میں اوقاف پراپرٹی کیس کی سماعت کی دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ متروکہ وقف ملاک بورڈ نے دو نجی کمپنیوں کے ساتھ غیرقانونی سرمایہ کاری کی۔ بادی النظر میں بے ضابطگیاں بھی ہوئی ہیں۔ اوقاف پراپرٹی کے غیر قانونی استعمال سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں متروکہ وقف املاک بورڈ نے اٹھانوے کروڑساٹھ لاکھ روپے کی غیرقانونی سرمایہ کاری کی۔ عدالت نے دونوں کمپنیوں ہائی لینڈ لیونگ کنسپٹس اور الیزیم ہولڈنگ پاک لمیٹڈ کے مالکان کو 98کروڑ60 لاکھ روپے کی رقم کی واپسی کا حکم دیا۔ رقم کی واپسی تک دونوں کمپنیوں کے مالکان شرجیل شاہ اور حماد ارشد کے پاسپورٹ رجسٹرار کی تحویل میں رہیں گے۔عدالت عظمیٰ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے سابق چیئرمین آصف ہاشمی کو بھی آئندہ سماعت پر دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔ مقدمے کی سماعت چودہ جون تک ملتوی کر دی تاہم عدالت نے واضح کیا کہ اگر اس دوران رقم واپسی کا عمل شروع نہ ہوا تو کیس کی سماعت گیارہ جون کو ہو گی تا کہ متعلقہ کمپنیوں کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کی جا سکے۔ عدالتی حکم میں کہا گیا کہ 10جون تک رقم واپس نہ کی گئی تو ایف آئی اے کو مقدمہ کے اندراج اور گرفتاری کا حکم دینگے۔