دہری شہریت کیس: فوجداری مقدمات نہ چلانے کی استدعا مسترد
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے دہری شہریت کیس میں ملک جمیل کی جانب سے فوجداری مقدمات نہ چلانے کی استدعاءمسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب عدالت عظمیٰ کا ایک بینچ مذکورہ درخواست مسترد کرچکا ہے تو وہ اس کی سماعت کیسے کرسکتے ہیں جبکہ عدالت نے دیگر دہری شہریت کے حامل افراد احمد علی شاہ‘ فرح ناز اصفہانی‘ چوہدری زاہد اقبال‘ آمنہ بٹر‘ بیگم شہناز شیخ اور محمد اشرف کیخلاف درخواستوں کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سید محمود اختر تقوی کی دہری شہریت رکھنے و الے سابق ارکان پارلیمنٹ کیخلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ اس دوران درخواست گزار اور ملک جمیل احمد کے وکیل پیش ہوئے۔ عدالت نے اس موقع پر کہا کہ چونکہ اب گرمیوں کی چھٹیاں ہونے جارہی ہیں اسلئے ان مقدمات کی سماعت چھٹیوں کے بعد کریں گے۔ اس دوران ملک جمیل کے وکیل نے استدعاءکی کہ ان کے موکل چونکہ اب نااہل قرار دئیے جاچکے ہیں لہٰذا ان کیخلاف فوجداری مقدمات نہ چلائے جائیں اس پر درخواست گزار محمود اختر تقوی نے کہا کہ ملک جمیل کے اسی معاملے پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں قائم بینچ نے 24 جنوری 2013ءکو مقدمے کی سماعت کی تھی اور ملک جمیل کی استدعاءمسترد کردی تھی ان کی نظرثانی کی درخواست بھی خارج ہوچکی ہے عدالت نے استدعاءمسترد کردی اور باقی مقدمات کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی۔