• news
  • image

لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں ہفتے ‘ مہینے نہیں سال لگیں گے‘ سارے سی این جی مالکان چور ہیں : خواجہ آصف

لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں ہفتے ‘ مہینے نہیں سال لگیں گے‘ سارے سی این جی مالکان چور ہیں : خواجہ آصف

اسلام آباد+ سیالکوٹ (خبرنگار خصوصی+ نامہ نگار+ نوائے وقت نیوز) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں ہفتے یا مہینے نہیں بلکہ سال لگیںگے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا لوڈشیڈنگ 13 یا 14سال کا ملبہ ہے، فوراً ختم نہیں ہو سکتا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو پانچ سال ملے تھے مگر اس نے ضائع کر دئیے۔ انہوں نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی کوئی ڈیڈلائن دینے سے انکار کیا اور کہا کہ سب سے پہلی ترجیح لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کی ہے۔ کرپشن کا خاتمہ کریں گے، لوڈشیڈنگ کا مسئلہ نیک نیتی سے حل کرنے کی کوشش کریں گے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی تو عوام کو اس سے آگاہ کریں گے۔ رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ میں کمی ہوگی، ملک میں یکساں لوڈشیڈنگ ہوگی،کسی کے ساتھ تفریق نہیں کی جائے گی۔ لو ڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے قلیل اور طویل مدت کے منصوبے بنائے جائیں گے۔ انڈسٹری کو ترجیح دینا بھی ضروری ہے کیونکہ انڈسٹری روزگار مہیا کرتی ہے، اس کیساتھ ہماری معیشت کا پہیہ بھی چلتا ہے۔ رمضان المبارک کی آمد بھی قریب ہے ہماری کوشش ہوگی کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کے دورانئے میں کمی کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ اس کیلئے حکمت عملی بھی تشکیل دی جاچکی ہے اور آئندہ تین سے چار دنوں میں وزیراعظم میاں نوازشریف خود عوام کو آگاہ کریں گے۔ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے خدوخال وقتاً فوقتاً صحافیوں سے شیئر کرتے رہیں گے، ہماری خواہش ہے کہ عوام کو اچھی اور بری خبر سے آگاہ رکھا جاسکے۔ میں یقین دلاتا ہوں ہر حوالے سے عوام کو ضرور اعتماد میں لیا جائیگا اور جو بھی اقدامات کریں گے اس میں عوام کو اعتماد میں لیں گے لیکن عوام کو بھی سمجھنا چاہئے کہ لوڈشیڈنگ کا بحران 14 سے 15 سال کا ملبہ ہے جو ہم نے صاف کرنا ہے اور یہ فوری طور پر صاف نہیں ہو سکتا۔ ہم عوام کے تحفظات کو نیک نیتی سے دور کریں گے۔ کرپشن کا کلچر جو گذشتہ تیرہ سال میں مستحکم ہوا، اسے بھی تباہ و برباد کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ تمام آسامیوں پر شفاف طریقے سے امیدوار بھرتی کریں گے۔ خصوصی طور پر میڈیا نے کڑی نظر رکھنی ہے تاکہ تمام بھرتیوں کا عمل میرٹ پر مکمل ہوسکے۔ وزارت پانی و بجلی کا چارج سنبھالنے کے بعد بریفنگ کے دوران خواجہ محمد آصف نے وزارت پانی و بجلی کے حکام کو ہدایت کی کہ لوڈشیڈنگ میں کمی اور عوام کو بجلی کی فراہمی میں ریلیف دینے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں، بجلی کی پیداوار میں اضافے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا، واجبات کی وصولی کو بہتر بنایا جائے، نادہندگان سے کوئی رعایت نہیں ہونی چاہئے، ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی طرف سے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وزارت پہنچنے پر وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی انوار اے خان، ایڈیشنل سیکرٹری ارشد مرزا، جوائنٹ سیکرٹری پاور اور قائم مقام ایم ڈی پیپکو وائی ڈی این ٹی ڈی سی زرغام غازی نے وفاقی وزیر پانی و بجلی کا استقبال کیا۔ بعدازاں انہیں وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی، چیئرمین واپڈا سید راغب حسین شاہ اور دیگر افسروں نے بجلی کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی نے کہا کہ توانائی کے بحران کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس سلسلے میں تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ بجلی کی پیداوار میں اضافے کو یقینی بنا کر ہی عوام کو ریلیف دیا جا سکتا ہے۔ نادہندگان سے کسی قسم کی رعایت نہیں ہونی چاہئے۔ کرپشن کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائیگا۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق خواجہ محمدآصف نے کہا ہے کہ قوم کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے نجات دلانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں حکومت ملک سے توانائی کے بحران کے خاتمہ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر موثر اقدامات کر رہی ہے تا کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف مل سکے۔ سیالکوٹ میں اپنی رہائشگاہ پر پارٹی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کیلئے مو¿ثر حکمت عملی تیار کی ہے۔ حکومت تمام صوبوں میں بجلی کی مساویانہ لوڈ شیڈنگ کو بھی یقینی بنا رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہی ملک کو تمام بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیتیں رکھتی ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف ملک کہ درپیش تمام بحرانوں کے حل کے لئے مشترکہ ایجنڈا لائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی جمہوری حکومت ملک و قوم کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے گی۔ سب سے پہلے ملکی معیشت کو ترقی کی شاہراہ پر رواں کرنے کے لئے توانائی کے بحران کا فوری خاتمہ کیا جائیگا۔ سیالکوٹ میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ جو ذمہ داری مجھے دی گئی ہے اللہ تعالیٰ اس پر پورا اترنے کی طاقت دے۔ ہمیں بجلی کی مد میں 503 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ سب سے زیادہ بجلی گیپکو کو جاتی ہے۔ جمعرات اور جمعہ کو سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ سیالکوٹ اور گجرات میں ہوئی جہاں سب سے زیادہ بجلی چوری ہوتی ہے، وہاں سب سے زیادہ بجلی دی جاتی ہے۔ کرپشن مافیا اتنا طاقتور ہے کہ اسکی طاقت کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔ تمام سی این جی سٹیشن مالکان چور ہیں، اگر ان چوروں سے چوری شدہ گیس واپس لے لی جائے تو 2000 میگاواٹ بجلی بن سکتی ہے، ان میں ایک بھی شریف آدمی نہیں۔ دو ہزار میگاواٹ سے 4 گھنٹے لوڈ شیڈنگ میں کمی ہو سکتی ہے۔ کسی کی دلآزری ہوئی ہو تو معافی چاہتا ہوں۔ سی این جی چوری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ سی این جی مالکان 500 ایم ایم سی ایف گیس استعمال کرتے ہیں۔ کرپشن مافیا اتنا طاقتور ہے کہ روزانہ 7 ارب کی کرپشن ہورہی ہے۔ راجہ پرویزاشرف کی طرح جھوٹے وعدے نہیں کروں گا۔ سستی بجلی پیدا کرنے کے لئے وفاقی حکومت سے بات کروں گا۔ لوڈ شیڈنگ پر فوری قابو پانا آسان نہیں، پوری ایمانداری سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔ ملک بھر میں مساوی لوڈ شیڈنگ کی جائے گی۔

خواجہ آصف

epaper

ای پیپر-دی نیشن