ترکی : احتجاج جاری‘ پٹرول بموں سے حملے : صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے : وزیراعظم طیب اردگان
انقرہ ( نوائے وقت رپورٹ+اے پی پی) ترکی میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین حکومت کے خلاف دارالحکومت انقرہ کی سڑکوں پر نکل آئے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس اور پانی کا استعمال کیا۔ دوسری جانب استنبول کے نواحی علاقے سلطان غازی میں بھی مظاہرے ہوئے اور مظاہرین نے پولیس پر پٹرول بم پھینکے۔ پولیس نے جوابی لاٹھی چارج کیا۔ استنبول کے تقسیم سکوائر میں جہاں ایک ہفتے قبل مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا مظاہرین نے اس وقت خوشی کا اظہار کیا جب تین حریف فٹبال کلب کے کھلاڑیوں نے بھی ایک ساتھ مظاہروں میں حصہ لیا۔ فٹبال کلب کے کھلاڑیوں اور مظاہرین نے مل کر وزیراعظم طیب اردگان کے استعفے کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم طیب اردگان نے احتجاجی مظاہرین پر تشدد کے حوالہ سے مغربی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ ہمیں سبق پڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ اس وقت کہاں تھے جب امریکہ میں وال سٹریٹ میں احتجاجی مظاہرین پر بے پناہ تشدد کیا گیا اور 17 مظاہرین کو گولیاں مار دی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک نے حکومت مخالف مظاہروں پر دوغلا معیار اپنا رکھا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ترک وزیراعظم طیب اردگان نے کہا ہے کہ حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔ ہم صبر کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے لیکن صبر و تحمل کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ مظاہروں پر ناامید ہونے کی ضرورت نہیں۔