قانون کی حکمرانی کیلئے مل کر کام کرینگے تو عدلیہ اور پارلیمنٹ مضبوط ہو گی: چیف جسٹس
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + اے پی پی) اٹارنی جنرل منیر اے ملک اور چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے درمیان مکالمہ ہوا۔ چیف جسٹس نے منیر اے ملک کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی۔ اٹارنی جنرل نے کہاکہ جمہوری روایات اور آئین کی بالادستی کیلئے کام کروں گا۔ اپنی ذمہ داریاں آئین کے تحت ادا کروں گا، بنیادی حقوق سے متصادم حکومت کے کسی اقدام کا دفاع نہیں کروں گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کیلئے کام کرتی ہے۔ قانون کی حکمرانی کیلئے مل کر کام کریں گے توعدلیہ اور پارلیمنٹ مضبوط ہو گی۔ ہمارے سامنے سوائے آئین کے تحفظ کے اور کچھ نہیں آپ سے بہت سی توقعات ہیں۔اے پی پی کے مطابق اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے کہا کہ وہ کسی ایسے مقدمے کا دفاع نہیں کریں گے ، جو آئین اور قانون کے منافی ہو ۔ آئین کی پیروی کو مقصد بنالیا جائے تو پارلیمنٹ، عدلیہ اور تمام ادارے مضبوط ہوں گے اس وقت جمہوری روایات کا پنپناخوش آئند ہے۔ ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے نئے اٹارنی جنرل منیر اے ملک کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کےلئے بہت کام کیا ہے جوقابل تحسین ہے ۔عدالت آپ کی قانونی مہارت کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔ منیر اے ملک نے کہا کہ وہ بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے عدالت کی معاونت جاری رکھیں گے کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جوآئین اورقانون کے منافی ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس اختیار کو مخالفانہ نہیں سمجھتے بعدازاں انہوں نے چیف جسٹس سے ملاقات بھی کی جس دوران آئین و قانون کی بالادستی کے حوالے سے مختلف امورپرتبادلہ ہوا۔ آئی این پی کے مطابق چیف جسٹس نے منیر اے ملک کو اٹارنی جنرل مقرر ہونے پر مبارکباد دی۔ اس دوران باہمی دلچسپی کے امور، انصاف کے نظام اور قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نئے اٹارنی جنرل نے قانون کی حکمرانی اور انصاف کی فراہمی کے عمل میں مکمل تعاون کی یقین گدہانی کرائی۔