• news

بجلی کی کٹوتی نہ کی جائے‘ ہمیں پورا پانی دیا جائے: سندھ اسمبلی کی قراردادیں

کراچی (سالک مجید + نوائے وقت رپورٹ) سندھ اسمبلی نے منگل کو اےک متفقہ قرارداد میں مطالبہ کیا کہ چشمہ جہلم لنک کینال اور تونسہ پنجند لنک کینال فوری طور پر بند کی جائیں اور سندھ کو اس کے جائز حصے کا پانی دیا جائے۔ ےہ قرارداد پیپلز پارٹی کے رکن جام خان شورو نے پےش کی، جس کی اپوزیشن نے بھی حماےت کی تاہم پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے اس بات پر زور دیا کہ سندھ میں جو پانی موجود ہے، اس کی منصفانہ تقسیم کی جائے اور پانی کی تقسیم مےں بدانتظامی ختم کی جائے۔ اس پر پیپلز پارٹی کے ارکان نے بھی جواب دینے کی کوشش کی، جس سے ایوان میں شور شرابہ ہوا۔ قرارداد کے محرک نے کہا کہ سندھ میں پےنے کا پانی نہےں ہے اور صوبے کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی ہیر اسماعیل سوہو نے کہا کہ سندھ کا پانی پر جتنا حق ہے، اسے دیا جائے۔ مسلم لیگ فنکشنل کے امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پیپلز پارٹی گذشتہ 5 سال کے دوران مرکز مےں حکومت میں تھی۔ اس نے چشمہ جہلم لنک کینال کا مسئلہ پہلے کیوں نہیں اٹھایا۔ سندھ کے اندر بھی پانی کی تقسیم کے معاملات کو دیکھنا چاہئے۔ ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن، عامر معین پیرزادہ، ہیر اسماعیل سوہو اور اشفاق منگی نے قرارداد کی حماےت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم سندھ کے مفاد میں ہر بات کی حماےت کرے گی۔ چشمہ جہلم لنک کینال بند کی جائے۔ ہم نے ےہ کینال کھولنے پر ارسا سے احتجاج کےا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی آگیا ہے میں یقین دلاتا ہوں کہ آخری سرے کے کاشتکاروں کو پانی فراہم کرےں گے۔ سندھ اسمبلی نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے اس بےان کی سختی سے مذمت کی ہے، جس میں کراچی شہر کو نےشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی روکنے کی بات کی گئی ہے۔ مذمت اےک متفقہ قرارداد کے ذریعہ کی گئی، قرارداد متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سید خالد احمد نے پڑھ کر سنائی، جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے پانی وبجلی کے چیئرمین کے اس بےان کی مذمت کرتا ہے کہ نےشنل گرڈ سے کراچی شہر کو پانی کی فراہمی منقطع کر دی جائے۔ دریں اثناءحکومت سندھ نے ایک بار پھر پنجاب پر سندھ کا پانی چور کرنے کا الزام عائد کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے چشمہ جہلم کینال کھولنے پر شدید احتجاج کیا ہے اور ان کی ہدایت پر حکومت سندھ نے ارسا کو شکایتی اور احتجاجی خط بھی ارسال کیا ہے جس میں چشمہ جہلم کینال کھولنے پر اعتراض اٹھایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ دور حکومت میں بل وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے متعدد بار پنجاب پر سندھ کا پانی چوری کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ دریں اثناءمسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ فنکشنل نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دریں اثناء4 ارکان جس میں سابق وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم، دوست محمد راہموں، مخدوم خلیل الزمان اور میر عابد سندھرانی شامل ہیں نے حلف اٹھا لیا۔ فیصل سبزواری نے اپوزیشن لیڈر کی نشست سنبھالی تو سرکاری اور اپوزیشن ارکان نے ڈیسک بجا کر ان کا خیرمقدم کیا۔ 

ای پیپر-دی نیشن