ہیڈسلیمانکی کے قریب بھارتی جنگی طیارے پاکستانی حدود میں گھس آئے: پاکستان کا بھارت سے احتجاج
لاہور (خبر نگار) بھارت کے جنگی طیاروں نے گزشتہ روز پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی۔ فاضلکا سیکٹر میں ہیڈ سلیمانکی کے قریب پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف وورزی کی۔ بھارتی ہائی سپیڈ جنگی طیارے صبح 10 بجکر 40 منٹ پر پاکستانی حدود میں داخل ہوئے اور تقریباً 2 منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود میں موجود رہے۔ بھارتی طیاروں کے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کے راڈار پر نشاندہی ہونے پر پاک فضائیہ حرکت میں آگئی اور پاکستان کے جنگی طیاروں کو فضا میں بلند ہونے کے احکامات جاری کر دئیے گئے۔ پاک فضائیہ کے حرکت میں آتے ہی بھارتی جنگی طیارے پاکستانی فضائی حدود سے واپس اپنی حدود میں چلے گئے۔
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر/ آن لائن) پاکستان نے بھارت کے لڑاکا طیاروں کی طرف سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی ہائی کمشن کے ذریعہ بھارتی حکومت کو باور کرایا گیا ہے کہ بھارتی طیاروں کا یہ اقدام دونوں ملکوں کے درمیان 1991ءمیں طے پانے والے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ بھارتی حکومت سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان موجود اعتماد سازی کے موجودہ اقدامات کا بھی احترام کرے اور اس نوعیت کی خلاف ورزیوں سے اجتناب کیا جائے۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کے دو عدد تیز رفتار جیٹ طیاروں نے گزشتہ روز پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور ہیڈ سلیمانکی کے قریب چار کلومیٹر تک پاکستان کی حدود کے اندر گھس آئے اور دو منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود کے اندر رہے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ بھارتی ہائی کمیشن کے کسی افسر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا یا کسی اور طریقہ سے بھارتی ہائی کمشن کو پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا گیا۔ دوسری طرف ایک نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوپال باتھے کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج کیا گیا۔ دوسری طرف بھارتی ہائی کمشنر شرت سبھروال نے کہا ہے کہ انہیں خلاف ورزی کے واقعہ کا علم نہیں۔پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ترجمان بھارتی فضائیہ نے معاملے کو دباتے ہوئے کہا ہمارے طیارے معمول کی پرواز پر تھے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ پاکستانی بارڈر کے قریب گئے اور فضائی حدود کی تکینیکی طور پر خلاف ورزی کی۔