بگٹی کیس: مشرف کی ضمانت مسترد‘ ججز نظربندی میں منظور‘ بینظیر قتل کا چالان 25 جون کو پیش کرنے کا حکم
کوئٹہ + راولپنڈی (ثناءنیوز + نوائے وقت نیوز) انسداد دہشت گردی عدالت نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں پرویز مشرف کی درخواست خارج کر دی جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججز نظربندی کیس میں سابق صدر کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کوئٹہ نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ گذشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک کے جج محمد اسماعیل نے پرویز مشرف کی جانب سے درخواست ضمانت پر دونوں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور اسے منگل کو سنانے کا اعلان کیا تھا۔ منگل کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کیس کا مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے پرویز مشرف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ کیس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا جبکہ درخواست گذار نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل نے فیصلہ کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز نظربندی کیس میں مشرف کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ پرویز مشرف کے وکیل الیاس صدیقی سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث پیش نہ ہوئے، عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے پرویز مشرف کو 5 لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو قتل کیس مےں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا اور مقدمے کی سماعت 25 جون تک ملتوی کر دی۔ گذشتہ روز تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کے سپیشل پبلک پراسیکیوٹر چودھری اظہر سکیورٹی وجوہات کی بنا پر عدالت میں پیش نہیں ہو رہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں سیالکوٹ سے راولپنڈی آمد کے لئے سکیورٹی فراہم کی جائے۔ چودھری اظہر کے نہ آنے کی وجہ سے بینظیر بھٹو قتل کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے چالان پیش نہ کیا جا سکا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک کے جج حبیب الرحمن نے دوران سماعت سرکاری پراسیکیوٹر کو سکیورٹی نہ دینے پر راولپنڈی کے سی پی او کو ذاتی طور پر پیش ہو کر جواب دینے کا حکم دیا۔ اس موقع پر ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے عدالت میں درخواست پیش کی کہ بے نظیر قتل کیس کی سماعت ملتوی کر دی جائے کیونکہ مشرف کے خلاف چالان مکمل نہیں ہو سکا‘ چالان حتمی مراحل میں ہے جبکہ نیا پراسیکیوٹر بھی تعینات نہ ہو سکا اور سابقہ پراسیکیوٹر بھی چھٹی پر ہیں۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ہر صورت چالان پیش کرنے کا حکم دیا۔ دریں اثناءسکیورٹی خدشات کی بنا پر سابق صدر پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی گئی۔